گلگت (ڈیلی اردو) دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی مہم سر کرنے کے دوران جاں بحق ہونے والے پاکستانی کوہ پیما علی سدپارہ کے صاحبزادے ساجد سدپارہ نے کے ٹو کی چوٹی سر کرلی۔
Camp-4 K-2
Sajid has single handedly retrieved the body from above bottleneck, carried down to C-4 and have secured the body there. He has offered fatih & recited verses of Holy Quran as per Islamic rituals and acc to wishes of his mother #RIPAliSadpara #MissionSadpara pic.twitter.com/Y4HKVdTl5F— Team Ali Sadpara (@ali_sadpara) July 28, 2021
ساجد سدپارہ کے ہمراہ کینیڈین فوٹو گرافر اور فلم میکر ایلیا سیکلی اور نیپال کے پسنگ کاجی شرپا نے بھی کے ٹو کو سر کیا ہے۔
تینوں کوہِ پیماؤں نے آج صبح 7 بج کر 45 منٹ پر کے ٹو کو سر کرنے کا اعزاز حاصل کیا، ساجد سدپارہ نے دوسری بار کے ٹو سر کیا ہے۔
Sajid Sadpara, son of legendary Muhammad Ali Sadpara has also summited Mt K2 (8611 m) this morning.
— Everest Today (@EverestToday) July 28, 2021
خیال رہے کہ ساجد سدپارہ اپنے والد علی سدپارہ اور ان کے ساتھیوں کی لاشوں کی تلاش اور انہیں واپس لانے کے مقصد سے دوبارہ کے ٹو پر پہنچے ہیں۔
دو روز قبل ساجد علی سدپارہ اور ان کی ٹیم کی جانب سے کے ٹو کے بوٹل نیک پر ایک لاش کی نشاندہی کی گئی تھی جبکہ وزیر اطلاعات گلگت بلتستان فتح اللہ خان نے دعویٰ کیا تھا کہ علی سدپارہ سمیت لاپتہ ہونے والے تینوں کوہ پیماؤں کی لاشیں مل گئیں ہیں۔