افغانستان: تحریک طالبان پاکستان کا اہم رہنما مولانا خالد بلتی ننگرہار میں ہلاک

اسلام آباد (ڈیلی اردو) پاکستان کو انتہائی مطلوب دہشتگرد مولانا خالد بلتی افغانستان کے صوبے ننگرہار میں مارا گیا۔

ذرائع کے مطابق دہشتگرد مولانا خالد بلتی المعروف محمد خراسانی کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کا سابق ترجمان تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ دہشتگرد مولانا خالد بلتی عرف محمد خراسانی شمالی وزیرستان کے ہیڈ کوارٹرز میران شاہ میں دہشتگردی کا مرکز چلا رہا تھا تاہم آپریشن ضربِ عضب کی کامیابی کے بعد محمد خراسانی افغانستان بھاگ گیا۔

ذرائع کے مطابق محمد خراسانی شاہد اللہ شاہد کے بعد کالعدم ٹی ٹی پی کا ترجمان بنا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشتگرد مولانا خالد بلتی پاکستان کے عوام اور سکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تھا، دہشتگرد مولانا خالد بلتی کالعدم ٹی ٹی پی کے مختلف دھڑوں کو متحد کرنے میں مصروف تھا۔

ذرائع کے مطابق مولانا خالد بلتی پاکستان کے خلاف دہشتگردانہ کارروائیوں کی پلاننگ کررہا تھا، محمد خراسانی سربراہ کالعدم ٹی ٹی پی مفتی نور ولی محسود سے مل کر پلاننگ کررہا تھا، دہشتگرد محمد خراسانی نے حال ہی میں پاکستان کے اندر مختلف کارروائیوں کا اشارہ دیا تھا۔

واضح رہے کہ خالد بلتی کا تعلق گلگت بلتستان کے علاقہ چھوربٹ گانچھے سے تھا اور وہ ٹی ٹی پی میں شمولیت سے پہلے جامعتہ الرشید کراچی میں استاد بھی تھے۔

ذرائع نے بتایا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کا رہنما سوات میں 2007 میں کالعدم تحریک نفاذ شریعت محمد میں شامل ہوا تھا اور ٹی ٹی پی کے سابق سربراہ ملا فضل اللہ سے قریبی تعلقات بنالیے تھے۔

ذرائع نے بتایا کہ ان کا ٹی ٹی پی کے تمام گروپس کے اراکین سے قریبی تعلق تھا اور ٹی ٹی پی کی پروپیگنڈا مہم میں ان کا بنیادی کردار تھا۔

پاکستانی میڈیا میں مولانا خالد بلتی کو ٹی ٹی پی ترجمان کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے مگر وہ ٹی ٹی پی کے موجودہ ترجمان نہیں تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں