بھارت کے ساتھ فوجی و تجارتی تعلقات میں بہتری چاہتے ہیں، یورپی یونین

نئی دہلی (ڈیلی اردو/روئٹرز/ڈی پی اے) یورپی یونین کی چیف ایگزیکٹو اس وقت بھارت کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے اس دورے کے تناظر میں کہا کہ یورپی یونین بھارت کے ساتھ عسکری اور تجارتی تعلقات میں مزید وسعت چاہتی ہے۔

یورپی کمیشن کی صدر ارزولا فان ڈیئر لائن کا بھارتی دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ابھی گزشتہ ہفتے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نئی دہلی میں اپنا دورہ مکمل کر چکے ہیں۔ مبصرین کے مطابق ان دوروں کا ایک اہم مقصد بھارت کو قائل کرنا ہے کہ وہ یوکرین جنگ کے بعد روس کے ساتھ اپنے باہمی تعلقات میں کمی پیدا کرے۔

یورپی یونین کے ایک اہلکار نے نام مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا کہ کمیشن کی صدر کے دورے کا بنیادی مقصد بھارت کے ساتھ یورپی یونین کے موجودہ تعلقات کو مزید آگے بڑھانا ہے۔ اس اہلکار کے مطابق مغربی رہنماؤں کے بھارتی دورے اس تناظر میں بھی ہیں کہ وہ بھارت کو اپنی جانب راغب کرنے کے لیے کیا کچھ متبادل کے طور پر دے سکتے ہیں۔

یہ امر اہم ہے کہ روس کی جانب سے یوکرین پر رواں برس چوبیس فروری کی فوجی حملے کے بعد بھارت نے کُھل کر ماسکو حکومت کے اس اقدام کی مذمت نہیں کی تھی۔ دوسری جانب یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ بھارت کو فوجی ساز و سامان دینے والا سب سے بڑا ملک بھی روس ہے۔

فان ڈیئر لائن کا دو روزہ دورہ

یورپی کمیشن کی صدر ارزولا فان ڈیئر لائن دو روزہ دورے پر بھارتی دارالحکومت نئی دہلی چوبیس اپریل کو پہنچی تھیں۔ کمیشن کی صدر کی حیثیت سے یہ ان کا پہلا غیر ملکی دورہ بھی ہے۔ انہوں نے پیر پچیس اپریل کو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے بھی ملاقات کی ہے۔ اس ملاقات سے قبل انہوں نے بھارت کے ساتھ فوجی، تجارتی اور تکنیکی (Tech) تعلقات کو مزید وسیع کرنے کی بات کی تھی۔

تکینیکی تعلقات میں وسعت کے حوالے سے یورپی یونین کے اہلکار کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی کے میدان میں بھارت کے ساتھ تعاون کو بڑھانے کا مقصد اس کو اپنے کیمپ میں شامل کرنا ہے۔

نئی ٹریڈ اور ٹیکنالوجی کونسل

ارزولا فان ڈیئر لائن اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے درمیان ہونے والی ملاقات میں اس پر اتفاق کیا گیا کہ اطراف مشترکہ طور پر ایک نئی تجارتی اور ٹیکنالوجی کونسل کا قیام عمل میں لائیں گے۔ اس کونسل کو انہیں خطوط پر استور کیا جائے گا جیسے کہ یورپی یونین اور امریکا کے درمیان ایک کونسل پہلے سے تشکیل پا چکی ہے۔

اس کونسل کے تحت ٹینیکل کمپنیوں کے درمیان ڈیجیٹل معلومات کے تحفظ اور ضوابط کو متعارف کرانے کےعلاوہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی نگرانی کے عمل کو بھی مزید مؤثر بنانا بھی ہے۔

ایسا بھی امکان سامنے آیا ہے کہ بھارت اور یورپی یونین آزاد تجارت معاہدے کی معطل شدہ بات چیت دوبارہ شروع کرسکتے ہیں۔ اس مناسبت سے مذاکراتی عمل نو دس برس قبل بنیادی معاملات پراختلافات کی وجہ سے سن 2013 میں منجمد ہو کر رہ گیا تھا۔ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ بھارت یورپی یونین کی مئی سن 2021 کی سمٹ کے بعد تعلقات میں مزید گہرائی سامنے نہیں آئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں