نیپال میں لاپتہ ہونیوالے مسافر طیارے کا ملبہ 24 گھنٹے بعد مل گیا، لاشیں نکالنے کا عمل جاری

کھٹمنڈو (ڈیلی اردو/بی بی سی) نیپال میں اتوار کو لاپتہ ہونے والے ’تارا ایئر‘ کے مسافر طیارے کا ملبہ لگ بھگ 24 گھنٹے کی تلاش کے بعد مل گیا ہے۔ اس طیارے میں عملے اور مسافروں سمیت 22 افراد سوار تھے۔

جڑواں انجن والے طیارے نے اتوار کو نیپال کے پوکھرا سے جومسوم کے لیے اڑان بھری تھی لیکن پرواز کے چند ہی منٹ بعد طیارے کا ایئر کنٹرول سسٹم سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔

نیپال کے شہری ہوا بازی کے محکمے کا کہنا ہے کہ خراب موسم کے باعث طیارے کی تلاش میں تاخیر ہوئی۔ تاہم اس طیارے کو اتوار کی شام کو ہی لوکیٹ کر لیا گیا تھا۔ طیارے کا ملبہ مستانگ کے کوانگ علاقے میں ملا تھا۔

مستانگ نیپال کی شمالی ریاست گنڈکی کا ایک ضلع ہے۔

نیپالی فوج کے ترجمان نے پیر کی صبح ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا: ’تلاش اور بچاؤ کے کاموں میں مصروف جوان طیارے کے حادثے کی جگہ تک پہنچ گئے ہیں۔‘

اس کے ساتھ ہی انھوں نے حادثے کا شکار ہونے والے طیارے کی تصاویر بھی شیئر کیں۔

اس طیارے میں 13 نیپالی شہریوں کے علاوہ چار انڈین اور دو جرمن شہری بھی سوار تھے۔ مجموعی طور پر طیارے میں عملے کے تین ارکان سمیت کل 22 افراد موجود تھے۔

فوج کے ترجمان نے بی بی سی کو بتایا کہ اب تک 14 افراد کی لاشیں ملبے سے نکالی جا چکی ہیں جبکہ آپریشن اب بھی جاری ہے۔

اس سے قبل نیپال کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان نے کہا تھا کہ تارا ایئر کی پرواز کے لاپتہ مسافر طیارے کا تاحال کوئی سراغ نہیں مل سکا۔

ٹیک آف کے 15 منٹ بعد رابطہ منقطع ہو گیا

جومسوم ہوائی اڈے کے ملازم پشکل راج شرما کے مطابق اتوار کی صبح 9:55 پر پرواز کرنے والے طیارے کا پرواز کے چند منٹ بعد ہی یعنی 10:11 پر کنٹرول ٹاور سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔

شرما نے بی بی سی کو بتایا: ’طیارے کا رابطہ منقطع ہونے کے بعد، تلاش کے لیے ہیلی کاپٹر دھولاگیری کے علاقے میں بھیجے گئے لیکن خراب موسم کی وجہ سے طیارے کا پتہ لگانا مشکل ہو گیا۔‘

یہ طیارہ مکتی دھام اور دامودر کنڈ سے مسافروں کو لے کر جومسوم آ رہا تھا۔ مکتی دھام جومسوم سے تقریباً 25 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

آل انڈیا ریڈیو نے اس بارے میں ایک ٹویٹ کیا جس میں کہا گیا ہے کہ مقامی لوگوں کی طرف سے نیپالی فوج کو دی گئی معلومات کے مطابق تارا ایئر کا یہ طیارہ منپتی ہمال علاقے میں لمچے ندی کے دہانے پر گر کر تباہ ہو گیا ہے۔ یہ علاقہ لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آ گیا تھا۔

پائلٹ کو فون کے ذریعے تلاش کرنے کی کوشش

اس سے قبل نیپال کے ایوی ایشن حکام نے کہا تھا کہ تباہ ہونے والے طیارے کے پائلٹ کا فون سگنلز پکڑ رہا ہے اور اس کی مدد سے وہ طیارے کے صحیح ٹھکانے کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

جومسوم ایئرپورٹ پر کام کرنے والے افسر سشیل رسال نے بتایا تھا کہ موبائل فون کی گھنٹی کو ٹریک کرنے کے لیے ایک ہیلی کاپٹر بھیجا گیا تھا۔

انھوں نے کہا کہ ہم تکوچے پہاڑیوں پر مزید ہیلی کاپٹر بھیجنے کی تیاری کر رہے ہیں لیکن موسم خراب ہے۔

نیپالی فوج کا کیا کہنا تھا؟

اس سے قبل بی بی سی نیپالی سروس سے بات کرتے ہوئے نیپالی فوج کے ترجمان نارائن سلوال نے کہا تھا کہ ’طیارہ منپتی ہمل کے علاقے میں ملا ہے اور مقامی لوگوں نے وہاں کچھ جلنے کی اطلاع دی ہے، لیکن ابھی تک اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔‘

انھوں نے کہا کہ ’نیپالی فوج ابھی تک وہاں نہیں پہنچ سکی ہے۔ ہم نے کئی جگہوں پر فوج کو تعینات کر دیا ہے۔‘

سلوال نے کہا کہ یہ جگہ نیوریکوت کے شمال مشرق میں ہے اور فوج کو وہاں تک پہنچنے میں تین سے چار گھنٹے لگ سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہم ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریسکیو آپریشن کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں لیکن خراب موسم کی وجہ سے اس میں رکاوٹیں آ رہی ہیں۔

سلوال نے گذشتہ شام بتایا کہ اندھیرے اور خراب موسم کی وجہ سے ریسکیو آپریشن کو درمیان میں روکنا پڑا ہے۔ کل صبح زمین اور فضائی مدد کے ذریعے ریسکیو آپریشن دوبارہ شروع کیا جائے گا۔ ریسکیو ٹیم اس وقت جومسوم میں سٹینڈ بائی پر ہے۔

اس سے قبل نیپال کی ہوابازی کی وزارت نے اتوار کی سہ پہر ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ لاپتہ طیارے کی تلاش کا کام نیؤریکوت، کوانگ، تیلے، گھوڈیپالنی اور تیتیتال میں جاری ہے۔ امدادی اور ریسکیو ادارے طیارے کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاہم موسم کی خرابی کے باعث انھیں مشکلات کا سامنا ہے۔

نیپال میں ہونے والے کچھ بڑے فضائی حادثات

نیپال میں مختلف وجوہات کی بنا پر فضائی حادثات پیش آتے ہیں۔

اپریل 2019 – کم از کم تین افراد اس وقت ہلاک ہو گئے جب سمٹ ایئر کا ایک طیارہ سولوکھمبو ضلع کے لوکلا ہوائی اڈے کے رن وے کے قریب حادثے کا شکار ہو گيا۔

فروری 2019 – ثقافت، سیاحت اور شہری ہوابازی کے وزیر رابندر ادھیکاری سمیت سات افراد اس وقت مارے گئے جب تاپلیجنگ میں پاتھیبھرا کے قریب ایئر ڈائنسٹی کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہو گیا۔

ستمبر 2018 – گورکھا سے کھٹمنڈو جاتے ہوئے آلٹیچیوڈ ایئر کا ایک ہیلی کاپٹر دھاڈنگ اور نوواکوٹ کے درمیان جنگل میں گر کر تباہ ہو گیا جس سے ایک جاپانی سیاح سمیت چھ افراد ہلاک ہو گئے۔

مارچ 2018 – بنگلہ دیش سے نیپال جانے والی یو ایس-بنگلہ ایئر لائن کی پرواز تریبھون بین الاقوامی ہوائی اڈے پر گر کر تباہ ہو گئی جس میں 51 افراد ہلاک ہوئے۔

فروری 2016 – پوکھرا سے جومسوم جانے والی تارا ایئر کی پرواز گر کر تباہ ہو گئی جس میں 23 افراد ہلاک ہوئے۔

مئی 2015 – زلزلے کے بعد امداد اور بچاؤ کے کاموں میں مصروف امریکی فوجی ہیلی کاپٹر چاری کوٹ کے قریب گر کر تباہ ہو گیا۔ اس میں چھ امریکی فوجی، دو نیپالی فوج کے افسران اور پانچ شہری مارے گئے۔

فروری 2014 – پوکھارا سے جملا جانے والی نیپال ایئر لائن کی پرواز ارگھاکھانچی کے مقام پر گر کر تباہ ہو گئی جس میں 18 افراد ہلاک ہوئے۔

ستمبر 2012 – کھٹمنڈو سے لکولا جانے والی سیتا ایئر کی پرواز تریبھون بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب گر کر تباہ ہو گئی جس میں سوار تمام 19 افراد ہلاک ہو گئے۔

مئی 2012 – اگنی ایئر کا طیارہ جو انڈین زائرین کو پوکھرا سے جومسوم لے جا رہا تھا جومسوم ہوائی اڈے کے قریب گر کر تباہ ہو گیا جس میں 19 افراد ہلاک ہوئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں