کراچی یونیورسٹی خودکش دھماکے میں ملوث انتہائی مطلوب دہشت گرد کا خاکہ جاری

کراچی (ڈیلی اردو) کاونٹرٹیرارزم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے کراچی یونیورسٹی خودکش دھماکے میں بارود سے بھرا بیگ بنانے والے مرکزی ملزم کا خاکہ تیار کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی خودکش دھماکے کی تحقیقات میں اہم پیشرفت ہوئی، کاونٹرٹیرارزم ڈپارٹمنٹ نے بارود سے بھرا بیگ تیار کرنے والے مرکزی سہولت کار کا خاکہ تیار کرلیا گیا۔

خاکہ سی ٹی ڈی نے سی سی ٹی وی فوٹیج اور عینی شاہدین کی مدد سے تیار کیا، سی ٹی ڈی ذرائع نے کہا کہ جامعہ کراچی حملے میں استعمال بیگ دہشت گرد زیب نے تیار کیا تھا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ مطلوب دہشت گرد دہلی کالونی میں ڈاکٹر ہیبتان بلوچ کی فیملی کے ساتھ رہائش پذیر رہا، زیب بروہی کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) مجید بریگیڈ کے دہشت گردوں کو تربیت دیتا ہے۔

سی ٹی ڈی کے ریکارڈ کے مطابق مطلوب دہشتگرد زیب بروہی بلوچ ہے اس کی عمر 26 سال اور قد 5 فٹ 7 انچ ہے

ذرائع کے مطابق گرفتار دہشت گرد دادبخش عرف شعیب نےبھی زیب سےتربیت لی، داد بخش کو 2020 میں افغانستان میں دہشتگردی کی تربیت دی گئی۔

یاد رہے جامعہ کراچی خودکش دھماکے میں ملوث کالعدم بی ایل اے کے کمانڈر داد بخش کو ماڑی پور روڈ سے کارروائی میں گرفتار کیا گیا تھا، گرفتار دہشت گرد سلیپر سیل کا کمانڈر ہے۔

دہشت گرد نے انکشاف کیا تھا کہ ماسٹر مائنڈ زیب ہے اور خود بھی آئی ای ڈی بنانے کا ماہر ہے، یہ حملے کے بعد بلوچستان بھاگ گیا تھا۔

جامعہ کراچی میں 26 اپریل کو ہونے والے خودکش حملے میں تین چینی اساتذہ سمیت 4 افراد ہلاک ہوئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں