اوٹاوا (ڈیلی اردو) کینیڈا نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پرایران پر نئی پابندیاں عائد کردیں،کینیڈا نے ایران کے 6 افراد اور 4 اداروں پر پابندیاں عائد کی ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق کینیڈا کی ایران پر لگائی گئی پابندیوں کی فہرست میں قدس فورس کے کمانڈر محمد کرامی بھی شامل ہیں، کینیڈا نے ان افراد اور اداروں پر ایران میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں حصہ لینے کا الزام لگایا ہے۔
"My counterparts and I will gather to send a clear message: the Iranian regime must end all forms of violence and persecution against the Iranian people, including their brutal aggressions against women in particular," https://t.co/x5s3I2uVwU https://t.co/x5s3I2uVwU
— Mélanie Joly (@melaniejoly) October 19, 2022
کینیڈین وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ کینیڈا ایرانی حکومت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اورعلاقائی امن و سلامتی کو لاحق خطرات کا جواب دینے کیلئے تمام طریقے استعمال کرے گا۔
اس سے قبل ایران میں 22 سالہ مہسا امینی کی پولیس کی حراست میں ہلاکت پر احتجاج کرنے والوں کے خلاف سکیورٹی فورسز کے کریک ڈاؤن پر یورپی یونین نے ایرانی پولیس اور وزیر مواصلات سمیت چار ایرانی اداروں اور 11شخصیات پر ویزا اور اثاثے منجمد کرنے کی پابندیاں لگائی تھیں۔
واضح رہے کہ ایران میں زیرحراست خاتون کی ہلاکت کے خلاف مظاہرے ایک ماہ سے جاری ہیں، ایرانی انسانی حقوق گروپ کے مطابق مظاہرین کے خلاف ایرانی سکیورٹی فورسز کےکریک ڈاؤن میں 180 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ایران میں اسکارف پہننے کے قانون کی خلاف ورزی پر 13ستمبر کو گرفتار ہونے والی 22 سالہ مہسا امینی تین روز بعد پولیس کی حراست میں مبینہ طور پر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئی تھی۔