ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے دو فوجی ہلاک، آئی ایس پی آر

راولپنڈی (ڈیلی اردو) صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے کے دوران پاک فوج کے دو ہلاک ہوگئے۔

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے دارازندا میں پاک فوج کے جوانوں اور دہشت گردوں میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

بیان میں کہا گیا کہ فائرنگ کے تبادلے کے دوران خوشاب سے تعلق رکھنے والے پاک فوج کے 33 سالہ لانس نائیک ساجد حسین اور اٹک سے تعلق رکھنے والے 26 سالہ سپاہی محمد اسرار ہلاک ہوگئے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ‘علاقے میں دہشت گردوں کی موجودگی کے خاتمے کے لیے کارروائی کی جارہی ہے’۔

دوسری جانب کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

ترجمان محمد خراسانی نے دعویٰ کیا ہے کہ کھوئی پیور میں شام 4 بجے کے قریب فوج نے مجاہدین پر چھاپہ مارنے کی کوشش کی۔

مجاہدین کے جوابی حملے میں فوج کی ایک گاڑی  مکمل طور پر تباہ اور اس میں موجود فوج کے چار اہلکار ہلاک اور دیگر زخمی ہوئے، فوجی اہلکار بھاگتے ہوئے اپنا اسلحہ بھی چھوڑ گئے، جو مجاہدہن کے ہاتھ بطور غنیمت لگا۔

اس سے قبل رواں ہفتے ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک کارروائی میں دو مبینہ خود کش بمباروں کو مارا گیا تھا۔

پولیس عہدیداروں کا کہنا تھا کہ مبینہ خود کش بمبار امن کمیٹی کے سربراہ پر حملے کی کوشش کر رہے تھے اور اس دوران فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ حملہ آور خود کش جیکٹ پہنے موٹرسائیکلبرکشا پر سوار تھے اور ڈیرہ اسمٰعیل خان-بنوں روڈ پر عرفان کالونی میں واقع نور عالم محسود کے دفتر پر حملہ کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل کولاچی میں گارا گلدار گاؤں میں 24 اکتوبر کو محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے کارروائی کے دوران مطلوب ایک دہشت گرد کو ہلاک کردیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں