فوج کی کالی بھیڑوں کو جب کچھ نہ ملا تو انھوں نے میری اور بیوی کی ذاتی ویڈیو نکال لی، اعظم سواتی

لاہور (ڈیلی اردو/ بی بی سی) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر اعظم سواتی کا کہنا ہے کہ اُن کی اہلیہ کو نامعلوم نمبر سے اُن کی (اعظم سواتی) اور ان کی اہلیہ کی ذاتی ویڈیو بھیجی گئی ہے۔

لاہور میں پریس کانفرس کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ ’میں آج آپ کو بتانے آیا ہوں کہ ہمارا ملک کتنا دور جا چکا ہے۔ چند دن پہلے میں نے ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں نے کبھی کوئی کرپشن نہیں کی، میری کوئی غیر اخلاقی ویڈیو مقتدر حلقوں کے پاس نہیں ہو گی لیکن میں غلط تھا۔‘

پریس کانفرنس کے دوران آبدیدہ ہوتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ ’مجھے اپنے ساتھ ہوئے واقعے پر بتاتے ہوئے اپنے عوام کی بیٹیوں اور بہنوں سے شرم آ رہی ہے۔‘

اُنھوں نے دعویٰ کیا کہ گذشتہ رات اُن کی اہلیہ نے انھیں فون کیا اور وہ زور زور سے رو رہی تھیں اور ان کی آواز نہیں نکل رہی تھی۔ ’میں سمجھا میری پوتیوں کو کسی نے قتل کر دیا ہے۔ میں نے بار بار ان سے چیخ و پکار کی وجہ جانی لیکن وہ کچھ نہ کہہ سکیں۔‘

’پھر میں نے اپنی امریکہ پلٹ بیٹی کو کال کیا اور پوچھا کہ اپنی والدہ سے پوچھو کیا ہوا ہے۔ اس پر میری بیٹی نے بتایا کہ ان کے پاس کسی نے نامعلوم نمبر سے میری ایک قابل اعتراض ویڈیو بھیجی ہے۔‘

اعظم سواتی کے مطابق ’اس پر میں نے کہا کہ جب مجھے 13 اکتوبر کو اٹھا کر لے جایا گیا تھا تو انھوں نے میری ویڈیو بنائی تھی اور آج کل جعلی ویڈو بنانا مشکل کام نہیں ہے۔‘

’اس پر میری بیٹی نے روتے ہوئے بتایا کہ یہ کسی اور کی ویڈیو نہیں بلکہ ’ڈیڈی یہ آپ کی اور میری والدہ کی ویڈیو ہے۔ جس پر میں نے کہا یہ کیسے ممکن ہے۔ تو میری بیٹی نے کہا جب آپ کوئٹہ گئے تھے یہ اس وقت کی ویڈیو ہے۔‘

یہ بات بتاتے ہوئے اعظم سواتی ہچکیاں لے کر رو پڑے۔

اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ ’میں تہجد گزار شخص ہوں اور صادق سنجرانی سے کہتا ہوں کہ آپ بلوچ ہو جو ایک بڑی قوم ہے۔‘

انھوں نے صادق سنجرانی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’تم میری اہلیہ کو چاچی کہتے ہو۔۔۔ تم نے سپریم کورٹ کے جوڈیشل لاجز میں سنیٹر کا انتظام کیا اور مجھے بتایا کہ چونکہ سپریم کورٹ کا کوئی جج کوئٹہ میں نہیں ہے اس لیے میں وہاں پر رہوں گا۔‘

انھوں نے روتے ہوئے کہا کہ ’میری بیوی جو ملک چھوڑ کر ایک محفوظ جگہ پر چلی گئی تھی اور میری پوتیاں جو امریکہ میں پیدا ہوئی انھیں میں یہاں لایا آج صدمہ اور تکلیف کے نشان لے کر اپنے دادا کو چھوڑ کر واپس چلی گئی ہیں۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ ’میری پوتیوں کو قائد اعظم کے ملک سے چلے جانے سے مجبور کیا گیا۔ میں نے کبھی حرام نہیں کھایا، میرے کردار پر کبھی کوئی شبہ نہیں رہا، لاکھوں ڈالر ملک میں لایا، سولہ سترہ برس پارلیمان کا حصہ رہا اور وکالت کی لیکن یہاں پر میاں بیوی کے رشتے کا تقدس پامال کیا گیا۔‘

انھوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’فوج کی وردی میں ملبوس ان کالی بھیڑوں کو جب کچھ نہ ملا تو انھوں نے میری اور میری بیوی کی ذاتی ویڈیو نکال لی۔‘

اعظم سواتی کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ تمام اقدار کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے، عمران خان

سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اعظم سواتی کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان سے اس معاملے پر ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

ٹوئٹر پر عمران خان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان انسانی وقار، خاندان کی عزت اور چادر و چار دیواری کے اسلامی اخلاقی اقدار پر معرض وجود میں آیا تھا۔ ریاست کے ہاتھوں اعظم سواتی کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ ان تمام اقدار کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے: دوران حراست انھیں برہنہ کرنے سے لے کر حراست کے دوران ان پر تشدد کرنے تک اور اب یہ ویڈیو جس میں ان کی اہلیہ کی پرائیویسی کی خلاف ورزی کی گئی۔‘

انھوں نے کہا کہ ’یہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔ میں چیف جسٹس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اس کا از خود نوٹس لیں۔‘

اعظم سواتی کی مبینہ ویڈیو فیک ہے، ایف آئی اے

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے سینیٹر اعظم سواتی کی ویڈیو جعلی قرار دے دی۔

اعلامیے کے مطابق انٹرنیٹ پر پھیلائی جانے والی سینیٹر اعظم سواتی کے بارے میں ویڈیو جعلی ہے، اعظم سواتی سے منسوب ویڈیو اور آڈیو کا تفصیلی تجزیہ کیاگیا، ویڈیو اور آڈیو کا فریم ٹو فریم فارنزک تجزیہ کیا گیا ہے اور یہ فارنزک انٹرنیشنل معیار کے مطابق کی گئی۔

ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل معیار کے فارنزک سے ثابت ہوا ہے ویڈیو میں ایڈیٹنگ ہوئی ہے، چہروں کو بگاڑ کر مختلف ویڈیوز اس میں شامل کی گئیں اور فوٹوشاپ کی گئی۔

ایف آئی اے نے بتایا کہ اعظم سواتی نے جو باتیں کی ہیں، اس پر باضابطہ تحقیقات کی ضرورت ہے، اعظم سواتی تحریری درخواست دیں اور اپنے تمام تحفظات دیں۔

ایف آئی اے کا کہنا تھاکہ بظاہرجعلی ویڈیو سینیٹر اعظم سواتی کو بدنام کرنے کیلئے پھیلائی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں