اسرائیلی طیاروں کی غزہ کی پٹی پر بمباری، القدس کمانڈر سمیت 10 فلسطینی ہلاک، 44 زخمی

غزہ (ڈیلی اردو) اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے غزہ کی پٹی میں بمباری کی گئی جس کے باعث القدس بریگیڈ کے کمانڈر سمیت 10 فلسطینی ہلاک ہوگئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں اسرائیلی جیٹ طیاروں کی جانب سے ہونے والی بمباری سے مرنے والوں میں 5 سالہ بچی بھی شامل ہے جبکہ درجنوں افراد کے زخمی ہونے کا اطلاعات موصول ہوئیں ہیں۔

اسرائیلی فورسز نے 3 دسمبر کی شام یہ دعویٰ کیا تھا کہ غزہ کی پٹی سے اسرائیل کی جانب رواں ماہ کا پہلا راکٹ فائر کیا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق غزہ پٹی سے راکٹ اس وقت فائر کیا گیا جب غزہ کے ایک بڑے مسلح گروپ نے مغربی کنارے میں قتل کیے گئے دو اہم رہنماؤں کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے اسرائیلی فوج پر راکٹ حملہ کرنے کی دھمکی دی تھی۔

اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا کہ اسرائیلی علاقے پر راکٹ حملے کے جواب میں اسرائیل ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) کے جنگی طیاروں نے آج رات حماس کے ہتھیار تیار کرنے والے مقام پر حملہ کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ حملے کا ہدف وہ مقام تھا جہاں غزہ کی پٹی میں حماس کے لیے راکٹ تیار کیے جاتے ہیں۔

حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا کہ صہیونی دشمن کل حوارہ میں شہید عمار مفلح کو قتل کرنے کے اپنے جرم کے بعد غزہ پر وحشیانہ بمباری کر کے ہمارے لوگوں کے خلاف اپنی جارحیت میں اضافہ کر رہا ہے۔’

غزہ میں وزارت صحت کے مطابق حملوں کے نتیجے میں کم از کم 44 افراد زخمی ہوئے جن کا علاج ہسپتالوں میں جاری ہے۔ بمباری کے باعث القدس بریگیڈ کے کمانڈر کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی گئی ہے۔

اسرائیل اور مغربی کنارے میں پرتشدد کارروائیوں کے دوران 145 فلسطینی اور 26 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں جو کہ 2015 کے بعد ہلاکتوں کی ایک بڑی تعداد ہے۔

رواں برس اگست میں مقبوضہ غزہ میں اسرائیلی اور فسلطینی عسکریت پسندوں کے درمیان جنگ میں کم از کم 49 فلسطینی شہری ہلاک ہوئے۔

خیال رہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی شہریوں کے خلاف وحشیانہ فوجی کارروائیوں پر اسرائیلی فوج کو بین الاقوامی سطح پر سخت تنقید کا سامنا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں