یورپی یونین نے 20 ایرانی افراد پر پابندیاں عائد کردی

برسلز (ڈیلی اردو) یورپی یونین نے تہران کے خلاف پابندیوں کی فہرست میں ایران کے مزید 20 افراد اور اداروں کو شامل کر لیا ہے۔

ایرانی ریڈیو اور ٹی وی کارپوریشن بھی پابندی کی زد میں آگئی۔ یورپی یونین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ نئی پابندیاں ایران میں حالیہ مظاہروں سے ’’پرتشدد‘‘ طریقہ سے نمٹنے کے باعث لگائی گئی ہیں۔ یاد رہے ایران میں احتجاجی تحریک ستمبر کے وسط سے شروع ہے۔

یورپی یونین کے بیان میں کہا گیا کہ یوکرین کی جنگ سے متعلق پابندیوں کی فہرست میں 4 ایرانی افراد اور 4 اداروں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ واضح کیا گیا کہ یہ پابندیاں روس کی جانب سے یوکرین کے خلاف جنگ میں استعمال کیے گئے ڈرونز کی تیاری اور ترسیل میں ان افراد اور اداروں کے ملوث ہونے کی روشنی میں لگائی گئی ہیں۔

یورپی یونین نے مزید کہا کہ ان پابندیوں میں اثاثے منجمد کرنا، یورپی یونین میں سفر پر پابندی اور فہرستوں میں شامل افراد سے فنڈز یا اقتصادی وسائل کو روکنا شامل ہے۔ یونین نے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ علاقے میں سیاسی اور فوجی استحکام کو سبوتاژ کرنے والی سرگرمیاں بند کرے۔

یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے اپنے بیان میں یمن، لبنان، شام اور عراق میں ایران کی عدم استحکام کی سرگرمیوں کا ذکر کیا۔ وزرائے خارجہ نے یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ خلیجی خطے میں سلامتی، نیوی گیشن کی آزادی اور سمندری راستوں کو خطرے میں ڈالنے والے تمام اقدامات اور کوششوں کو روکنے کے اقدامات کئے جائیں۔

پیر کے روز یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے اس فنڈ کے لیے 2 بلین یورو (2.1 بلین ڈالر) مختص کرنے پر بھی اتفاق کیا جو تقریباً 10 ماہ کی جنگ کے دوران تقریباً ختم ہونے کے بعد یوکرین کی فوجی مدد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ وزرائے خارجہ نے کہا کہ بعد میں فنڈ کے لیے مزید رقم بھی مختص کی جا سکتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں