پاکستان میں فروری کے دوران دہشت گردوں کے حملوں میں 32 فیصد ریکارڈ اضافہ

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) رواں سال فروری کے دوران دہشت گردوں کے حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا تاہم ان حملوں کے نتیجے میں ہونے والی اموات میں جنوری کے مقابلے میں کمی واقع ہوئی۔

پی آئی سی ایس ایس کے مطابق کراچی پولیس ہیڈ کوارٹر پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کا حملہ فروری کے مہینے میں سب سے زیادہ ہائی پروفائل حملہ تھا۔

پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (پی آئی سی ایس ایس) کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ایک ماہ کے دوران دہشت گردوں نے 58 حملے کیے جن میں 62 افراد ہلاک ہوئے، ان میں 27 عام شہری، 18 سیکیورٹی فورسز کے اہلکار اور 17 دہشت گرد شامل تھے، علاوہ ازیں ان حملوں میں 134 افراد زخمی ہوئے جن میں 54 شہری اور 80 سیکورٹی فورسز کے اہلکار شامل ہیں۔

ڈیٹا بیس سے معلوم ہوتا ہے کہ جون 2015 کے بعد پہلی بار ملک کو ایک ماہ میں 58 حملوں کا سامنا کرنا پڑا، ریاست مخالف پرتشدد کارروائیوں کی بڑھتی ہوئی رفتار فروری میں جاری رہی کیونکہ جنوری کے مقابلے میں فروری میں 32 فیصد زیادہ حملے ریکارڈ کیے گئے، تاہم جنوری کے مقابلے میں ہلاکتوں کی تعداد میں 56 فیصد کمی واقع ہوئی۔

جنوری میں سب سے زیادہ اموات پشاور پولیس لائن خودکش حملے کی وجہ سے ہوئیں، اس حوالے سے گزشتہ روز جاری بیان میں کہا گیا کہ ’خودکش حملوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا لیکن ان کے اثرات اتنے تباہ کن ثابت نہ ہوئے جتنے جنوری میں تھے، فروری 2023 میں 3 خودکش حملے رپورٹ ہوئے جن میں 9 افراد ہلاک اور 37 زخمی ہوئے، جنوری میں 2 خودکش حملوں میں 106 افراد ہلاک اور 216 زخمی ہوئے۔

فروری میں خیبرپختونخوا میں دہشت گردوں کے حملوں میں نمایاں کمی دیکھی گئی جبکہ سابقہ فاٹا (کے پی کے قبائلی اضلاع) اور بلوچستان میں حملوں میں اضافہ ہوا۔ پنجاب اور سندھ میں بھی حملوں کی تعداد میں اضافہ ہوا، کراچی پولیس ہیڈ کوارٹر پر کالعدم ٹی ٹی پی کا حملہ فروری کے مہینے میں سب سے زیادہ ہائی پروفائل حملہ تھا۔

فروری میں پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے دہشت گرد گروپوں کے خلاف اپنی کارروائیوں میں مزید اضافہ کیا اور کم از کم 55 مشتبہ دہشت گردوں کو ہلاک کیا، پاکستان بھر سے کم از کم 75 مشتبہ دہشت گردوں کو گرفتار بھی کیا گیا، ملزمان کی اکثریت پنجاب اور خیبرپختونخوا سے گرفتار کی گئی۔

اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ دہشت گردوں کے حملے بلوچستان میں رپورٹ ہوئے جہاں پی آئی سی ایس ایس نے کم از کم 22 حملے ریکارڈ کیے جن میں 25 افراد ہلاک اور 61 زخمی ہوئے۔

فاٹا کو 16 حملوں کا سامنا کرنا پڑا جس میں 16 افراد ہلاک اور 39 زخمی ہوئے، خیبرپختونخوا میں 13 حملے ہوئے جن میں 6 افراد ہلاک اور 8 زخمی ہوئے۔

پنجاب میں دہشت گردوں کے 4 حملے ہوئے جن میں 2 افراد ہلاک اور 8 زخمی ہوئے جبکہ سندھ میں 3 مبینہ دہشت گردوں کے حملوں میں 10 افراد ہلاک اور 18 زخمی ہوئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں