کراچی میں سی ٹی ڈی کا مقابلہ مشکوک، ہلاک افراد کے اہلخانہ کا احتجاج

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) صوبہ سندھ کے صوبائی حکومت کراچی میں کاؤنٹر ٹیرا رزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے گزشتہ روز ایک کارروائی میں 2 دہشت گردوں کو مارنے کا دعویٰ کیا تھا جبکہ آج مقابلے میں مارے گئے نوجوانوں کے اہل خانہ نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے بچوں کو جعلی مقابلے میں مارا گیا۔

https://twitter.com/ShabbirTuri/status/1635644301865811974?t=euPSP2KU6dqbGOeMNOExWQ&s=19

کراچی میں سی ٹی ڈی کے ہاتھوں مقابلے میں مارے جانے والے افراد کے اہلخانہ منظرعام پر آگئے۔

کراچی میں شارع فیصل پر فلاحی ادارے کے سرد خانے کے باہر اہل خانہ نے احتجاج کیا۔ مظاہرین نے گزشتہ روز منگھو پیر کے قریب ہونے والے سی ٹی ڈی مقابلے کو جعلی قرار دیا۔

گزشتہ روز سی ٹی ڈی نے کہا تھا کہ دہشت گردوں کی اطلاع پر منگھو پیر مائی گاڑی مزار کے قریب چھاپہ مارا تو دہشت گردوں نے فائرنگ کردی، جوابی کارروائی میں 2 دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ 2 کو گرفتار کرلیا گیا۔

سی ٹی ڈی کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کی شناخت اریاد اللہ اور عبدالوحید کے ناموں سے ہوئی جبکہ مارا جانے والا اریاد اللہ پولیس آفس پر حملے میں ملوث تھا۔

کراچی میں سی ٹی ڈی کے ہاتھوں مارے گئے نوجوانوں کے والد نے الزام عائد کیا کہ ہمارے دونوں بچوں کو پولیس نے جعلی مقابلے میں مارا، عبدالوحید نے مفتی کورس مکمل کیا ہے۔ اہل خانہ کے مطابق مارا گیا آریاد اللہ حافظ قرآن تھا۔

https://twitter.com/ShabbirTuri/status/1635644971494801409?t=kRmKsKmCzM_LDstT9cL3jw&s=19

لواحقین نے شارع فیصل پر ریسکیو آفس کے باہر سڑک پر دھرنا دیا اور انصاف فراہمی کا مطالبہ کیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کراچی کی شارع فیصل پر واقع کراچی پولیس آفس پر دہشت گروں کے حملے میں 2 پولیس اہلکاروں اور رینجرز اہلکار سمیت 5 افراد جان سے گئے تھے جبکہ 20 اہلکار زخمی ہوئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں