اسپین میں مشتبہ آبدوز سمندر میں ہی چھوڑ دی گئی

میڈرڈ (ڈیلی اردو/رائٹرز/ڈی پی اے/اے پی) اسپین میں حکام کو پیر کے روز کھلے اسمندر میں عملے کے بغیر ایک آبدوز ملی تھی ، انہیں شبہ ہے کہ اسے کوکین کی نقل و حمل کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔

ہسپانوی حکام نے کوکوین کی نقل و حمل کے شبے پر تحویل میں لی گئی ایک آبدوز کو منگل کو دوبارہ سمندر میں چھوڑ دیا۔ اس آبدوز کو ملک کے شمال مغرب میں واقع گالیسیا کے ساحل سے کچھ فاصلے پر ہسپانوی سول گارڈ کے اہلکاروں نے سمندر میں چھوڑا۔

حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی معائنے کے دوران آبدوز میں منشیات نہیں پائی گئیں تاہم یہ ممکن ہے کہ اس کا عملہ کوکین لے کر پہلے ہی فرار ہوگیا ہو۔

پولیس نے آبدوز کو پانی میں دوبارہ چھوڑے جانے اور پھر اسے اسپین میں زفرے کی بندرگاہ تک پہنچانے کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر پوسٹ کیں۔

ہسپانوی حکام کو شبہ تھا کہ اس آبدوز کو کولمبیا سے اسپین کوکین پہنچانے کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔

یہ آبدوز اندازاﹰ پندرہ سے بائیس فٹ طویل اور فائبر گلاس کی بنی ہوئی ہے۔ ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ اس کا ‘پروپیلر’ یا وہ حصہ جو اسے پانی میں آگے کی طرف دھکیلتا ہے مٹی میں پھنس گیا تھا، جس کے بعد اس کا عملہ اس خالی کر کہ پیچھے چھوڑ گیا۔

پیر کے روز ماہی گیروں کی ایک کشتی کے عملے کو سمندر کے ایک چھوٹے حصے میں تیل نظر آیا اور پھر پانی میں سے اس آبدوز کو دریافت کیا گیا۔

اس معاملے میں اب تک کوئی گرفتاریاں عمل میں نہیں آئی ہیں اور نہ ہی آبدوز کے عملے کا اب تک کچھ پتہ چل سکا ہے۔

سن 2019 میں گالیسیا میں اسی طرح کی ایک اور آبدوز ملی تھی، جس میں سے کولمبیا سے لائی جانے والی تین ٹن کوکین درآمدکی گئی تھی۔ بعد ازاں اس آبدوز کے عملے میں سے دو افراد کو ایکواڈور سے گرفتار بھی کیا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں