ٹانک میں عسکریت پسندوں نے دو سرکاری سکول اور ایک ریسٹ ہاؤس کو آگ لگا دی

ٹانک (نمائندہ ڈیلی اردو/ٹی این این) صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک کے نواحی گاؤں کوٹ کٹ میں نامعلوم افراد نے دو سرکاری سکولوں اور ایک ریسٹ ہاؤس کو آگ لگادی ہے جس کے نتیجے میں گورنمنٹ پرائمری سکول، گورنمنٹ مڈل سکول اور ریسٹ ہاؤس مکمل طور پر خاکستر ہوگئے ہیں۔ سکولوں اور ریسٹ ہاؤس میں موجود فرنیچر اور دیگر الیکٹرانک سامان بھی جل کر راکھ کا ڈھیر بن گئے ہیں۔

ٹانک پولیس کے ترجمان کے مطابق پولیس پارٹی کوٹ کٹ روانہ ہوگئی ہے۔ واضح رہے کہ گاؤں کوٹ کٹ میں عسکریت پسندوں کی کثیر تعداد میں موجودگی کی وجہ سے مقامی لوگ گھروں کو 2 ہفتے قبل خالی کرچکے ہیں۔

ٹانک کے گاؤں کوٹ کٹ میں اب تک شدت پسندی کے باعث متعدد اموات واقع ہوچکی ہیں۔

کوٹ کٹ گاؤں تقریباً ڈھائی سو گھروں پر مشتمل ہے اور اب پورا گاؤں خوف کی وجہ سے خالی کیا جاچکا ہے۔

خیال رہے اس سے قبل شمالی وزیرستان تحصیل میرعلی میں بھی نامعلوم افراد نے لڑکیوں کے دو سکولوں کو بارودی مواد سے اڑا دیا تھا۔

نامعلوم افراد نے رات تاریکی میں تحصیل میرعلی گاؤں موسکی میں مرحوم ڈاکٹر نورجنت گل گرلز سکول اور حسوخیل میں یونس گرلز سکول کو دھماکے سے تباہ کردیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں