بلوچستان: مستونگ خودکش دھماکے کا مقدمہ درج، ہلاکتوں کی تعداد 59 ہوگئی

کوئٹہ (ڈیلی اردو) صوبہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں عید میلاد النبی کے جلوس پر خودکش حملے کا مقدمہ نامعلوم حملہ آوروں کیخلاف درج کرلیا گیا۔

ترجمان سول ہسپتال کوئٹہ وسیم بیگ کے مطابق مستونگ دھماکے کے مزید 7 زخمی دم توڑ گئے، 6 اموات سول ہسپتال اور ایک زخمی بی بولان میڈیکل کمپلیکس میں انتقال کرگیا، جس کے بعد مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 59 ہوگئی۔

دوسری جانب پولیس کے مطابق مستونگ دھماکے کا مقدمہ سی ٹی ڈی تھانے میں نامعلوم حملہ آوروں کے خلاف درج کرلیا گیا ہے، جس میں قتل ، اقدام قتل، دہشت گردی اور ایکسپلوسیو ایکٹ کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ جس میں قتل ، اقدام قتل، دہشت گردی اور ایکسپلوسیو ایکٹ کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

آئی جی پولیس عبدالخالق شیخ نے کہا کہ دھماکے میں 6 سے 8 کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔

خودکش حملہ آور نے بارہ ربیع الاول کے جلوس کے آغاز میں ہی اس میں داخل ہونے کی کوشش کی۔

ڈی ایس پی نواز گشکوری نے حملہ آور کو روکا تو اس نے خود کو اڑا لیا۔

ڈی ایس پی کی نماز جنازہ ادا کر کے میت آبائی علاقے روانہ کردی گئی ہے۔

مستونگ خودکش حملے کے خلاف بلوچستان میں 3 روزہ سوگ منایا جا رہا ہے، سوگ کا اعلان حکومت بلوچستان نے گزشتہ روز کیا تھا۔

یوم سوگ پر بلوچستان اسمبلی، وزیر اعلیٰ ہاؤس، گورنر ہاؤس، بلوچستان ہائیکورٹ سمیت تمام سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں ہے۔

خودکش حملہ آور کی شناخت کیلئے نادرا سے رابطہ

کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کا کہنا ہے کہ مستونگ میں دھماکا کرنے والے خودکش حملہ آور کی شناخت کے لیے نادرا سے رابطہ کیا ہے۔

ایک بیان میں سی ٹی ڈی کے ترجمان نے کہا کہ حملہ آور کے اعضا ڈی این اے کے لیے بجھوائے جا رہے ہیں، دھماکے کے مقام کی جیو فینسنگ بھی کرائی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ واقعے میں ملوث کسی شخص کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز مستونگ خودکش دھماکے میں 59 افراد ہلاک اور 70 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں