پاکستان کا ابابیل میزائل سسٹم کیا ہے؟

اسلام آباد (ڈیلی اردو/ڈی پی اے/نیوز ایجنسیاں) ابابیل میزائل زمین سے زمین پر مار کرنے والا بیلسٹک میزائل ہے جو اسلام آباد اور دہلی کے درمیان دوری کے تین گنا زیادہ فاصلے یعنی 2200 کلومیٹر تک مار کرسکتا ہے۔ پاکستانی فوج نے بدھ کے روز اس میزائل سسٹم کا کامیاب تجربہ کیا۔

پاکستانی فوج کے مطابق “اس میزائل سسٹم کا مقصد خطے میں دفاعی قوت کو مضبوط بنانا اور اسٹریٹیجک استحکام کو بڑھانا ہے”۔پاکستانی فوج نے بتایا کہ اس نے بدھ کے روز ابابیل ویپن سسٹم کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ابابیل میزائل زمین سے زمین پر درمیانے فاصلے تک مار کرنے والا بیلسٹک میزائل ہے، جسے پاکستان نے تیار کیا ہے۔ یہ 2200 کلومیٹر کے اہداف تک پہنچ سکتا ہے، جو کہ پاکستان کے حریف بھارت کے دارالحکومت دہلی اور اسلام آباد کے درمیان فاصلے سے تین گنا زیادہ ہے۔

ابابیل میزائل سسٹم کا مقصد کیا ہے؟

آئی پی ایس آر نے کہا کہ اس میزائل سسٹم کا مقصد خطے میں اسٹریٹجک استحکام کو بڑھانا ہے۔

آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق ”میزائل سسٹم کا مقصد قابل اعتبار کم سے کم ڈیٹرنس کی مجموعی تعمیر میں مکمل اسپیکٹرم ڈیٹرنس کے آپریشنلائزیشن کے ذریعے خطے میں اسٹریٹیجک استحکام کو بڑھانا ہے۔”

آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں مزید بتایا کہ “اس تجربے کا مقصد مختلف ڈیزائن، تیکنیکی پیرا میٹرز اور ہتھیاروں کے مختلف نظاموں کی کارکردگی کا جائزہ لینا تھا۔”

بدھ کے روز میزائل تجربے کی نگرانی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی (سی جے سی ایس سی) جنرل ساحر شمشاد مرزا اور اسٹریٹیجک پلانز ڈویژن اور اسٹریٹیجک فورسز کمانڈ کے سینیئر افسران کے ساتھ ساتھ اسٹریٹیجک تنظیموں کے سائنسدانوں اور انجینئرز نے کی۔

صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی، نگراں وزیر اعظم انوارالحق کاکٹر اور سروسز چیفس نے بھی اس کامیابی پر اسٹریٹیجک فورسز کے تمام ارکان کو مبارک باد دی۔

دیگر میزائل سسٹم کی تیاری

خیال رہے کہ پاکستان اس سے قبل سن 2021 میں ملک میں ہی تیار کردہ فتح۔1 گائیڈیڈ ملٹی لانچ راکٹ سسٹم کا کامیاب تجربہ کرچکا ہے۔

یہ راکٹ سسٹم 140کلومیٹر کی دور ی تک ہدف کو درست نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

دوسری جانب پاکستانی فضائیہ نے 30 دسمبر کو جدید ترین جے ایف 17تھنڈر بلاک۔3 لڑاکا طیاروں کی تیاری شروع کرکے ایک اہم سنگ میل کو عبور کرلیا ہے۔ یہ جدید ترین رڈار سسٹم سے لیس ہیں اور بھارت کے رفائل طیاروں کی صلاحیتوں کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ سن 1947میں تقسیم کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے درمیان تین جنگیں ہوچکی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں