اسرائیل کی شام اور لبنان کی سرحد پر کارروائیاں، جنگ پھیلنے کے خدشات میں اضافہ

واشنگٹن (ڈیلی اردو/رائٹرز/اے پی/وی او اے) اسرائیلی فوج نے غزہ، شام اور لبنان کے ساتھ سرحد پر حملے کیے ہیں جس سے خدشات بڑھ رہے ہیں کہ اسرائیل اور حماس تنازع مشرقِ وسطیٰ کی وسیع جنگ میں تبدیل ہو سکتا ہے۔

حماس نے الزام عائد کیا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں میں مزید 55 افراد مارے گئے ہیں۔

اسرائیل پر سات اکتوبر کو حماس کے اچانک اور غیر متوقع حملے کے بعد سے اسرائیلی فوج غزہ پر مسلسل بمباری کر رہی ہے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ نے غزہ کی طبی حکام کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فضائی حملوں میں 266 فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں جن میں 117 بچے بھی شامل ہیں۔

سات اکتوبر سے جاری جنگ میں اسرائیل میں تقریباً 1400 افراد ہلاک ہوئے تھے جب کہ غزہ میں چار ہزار سے زائد اموات کی رپورٹس ہیں۔ بمباری میں زخمیوں کی تعداد بھی ہزاروں میں ہے۔

شام کے دارالحکومت میں اسرائیلی بمباری

شام کے سرکاری خبر رساں ادارے ’سانا‘ کے مطابق اسرائیل میزائلوں نے دارالحکومت دمشق اور شمالی شہر حلب کے ہوائی اڈوں کو نشانہ بنایا ہے جس سے ان کے رن ویے کو نقصان پہنچا۔

رپورٹس کے مطابق حملوں میں ہوائی اڈے کا ایک ملازم ہلاک ہوا ہے جب کہ ایک شخص کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

حلب آنے والی پروازوں کو دوسرے شہروں کے ہوائی اڈے کی جانب منتقل کیا گیا ہے۔

اسرائیل کی فوج گزشتہ ایک برس کے دوران دونوں ہوائی اڈوں کو متعدد بار نشانہ بنا چکی ہے۔

ایرانی کی حامی تنظیموں کو ہتھیاروں کی ترسیل روکنے کی کوشش

اسرائیلی اخبار ’ٹائمز آف اسرائیل‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل ایران سے مشرقِ وسطیٰ میں اس کی حامی تنظیموں کو ہتھیاروں کی ترسیل روکنے کی کوشش کر رہا ہے جس میں سب سے نمایاں لبنان کی عسکری تنظیم ’حزب اللہ‘ ہے۔

ایران غزہ کی عسکری تنظیم حماس اور یمن کے باغیوں، جن کو حوثی کہا جاتا ہے، کی بھی پشت پناہی کرتا ہے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق امریکہ بھی خطے میں اپنی فوج کی موجودگی بڑھانے میں مصروف ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ دو بحری بیڑے خطے میں تعینات کر چکا ہے جب کہ اس کی نفری کی تعداد میں اضافے کی رپورٹس بھی سامنے آ رہی ہیں۔

لبنانی سرحد کے ساتھ اسرائیلی علاقوں سے انخلا جاری

اسرائیلی حکام نے اتوار کو اعلان کیا ہے کہ لبنان کی سرحد کے قریب 14 اسرائیلی علاقوں کو خالی کیا جا رہا ہے۔

رواں ماہ لڑائی کے آغاز سے یہ مقامات حزب اللہ اور فلسطینی گروہوں کے میزائل حملوں کا نشانہ بن رہے ہیں۔

ہفتے کو دوسرے واقعات پر اسرائیلی فورسز نے عسکری گروہوں کو نشانہ بنایا جو سرحد کے پار سے اینٹی آرمر میزائل لانچ کرنے کی تیاری کر رہے تھے۔

اسرائیل کی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس نے لبنان کے اندر سے آنے والے ایک ڈرون کو بھی مار گرایا ہے۔

’رائٹرز‘ کے مطابق ایرانی حکام یہ ارادہ ظاہر کر چکے ہیں کہ تہران کی حکمتِ عملی حزب اللہ جیسی تنظیموں کے استعمال کی ہے تاکہ ان کی مدد سے اسرائیلی اور امریکی اہداف پر محدود حملے کیے جائیں۔

البتہ ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ تہران ایسی کشیدگی سے بچنا چاہتا ہے جس کی صورت میں اسے خود جنگ میں حصہ لینا پڑے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں