بھارتی ریاست کیرالہ میں 3 دھماکوں میں مسیحی کمیونٹی کے 2 افراد ہلاک، 40 سے افراد زخمی

نئی دہلی (ڈیلی اردو/پی ٹی آئی/ اے ایف پی)بھارت کی جنوبی ریاست کیرالہ میں ایک کنونشن سینٹر میں مسیحی گروپ کے دعائیہ اجتماع کے دوران یکے بعد دیگرے ہونے والے دھماکوں میں دو افراد ہلاک اور 40 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ کوچی سے تقریباً 10 کلومیٹر شمال مشرق میں کالامسری کے سینٹر میں جیہوواہ وٹنس کنونشن کے دوران پیش آیا، مقامی میڈیا کے مطابق تین روزہ زونل کنونشن کا انعقاد جاری تھا جہاں 2 ہزار سے زیادہ افراد نے رجسٹریشن کرائی تھی۔

جنوبی ریاست کیرالہ کے وزیر اعلیٰ نے صحافیوں کو بتایا کہ دو افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ کئی افراد کی حالت نازک ہے جب کہ دیگر ہسپتال میں زیر علاج ہیں، مزید تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، پولیس نے اسے بہت سنجیدگی سے لیا ہے، پولیس مزید تفصیلات جمع کر رہی ہے۔

مقامی اسسٹنٹ پولیس کمشنر نے نیوز ایجنسی ’اے ایف پی‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک خاتون ہلاک ہو گئی جب کہ پانچ دیگر شہری تین روزہ دعائیہ اجتماع کے دوران جھلس گئے ہیں، تقریب میں تقریباً 2500 لوگ شریک تھے۔

وزیر صحت کیرالہ نے کہا کہ صحت اور طبی تعلیم کے محکموں کو اعلیٰ معیار کا علاج فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

وزیر صنعت کیرالہ نے صحافیوں کو بتایا کہ دھماکے کی وجہ کا فوری طور پر تعین نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ تفصیلی تحقیقات جاری ہیں، تحقیقات کے بعد ہی واقعے کی وجہ کے تعین سے متعلق کچھ کہا جا سکتا ہے۔

بھارتی خبر رساں ایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) نے ایک دعائیہ تقریب کے دوران کالامسری میں ایک کنونشن سینٹر میں کم از کم تین دھماکوں کی خبر دی، اس نے دھماکوں کی وجہ کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

مقامی اخبار ’ماتروبھومی‘ نے بھی کہا کہ کنونشن ہال کے اندر کم از کم تین دھماکے ہوئے جن میں 40 سے زائد افراد زخمی ہوئے، زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

یہوواہ وٹنس کے علاقائی ترجمان نے بتایا کہ دھماکے تقریب کے دوران دعا کے اختتام کے چند سیکنڈ بعد ہوئے، پہلا دھماکا ہال کے وسط میں ہوا جس کے چند سیکنڈ بعد ہال کے دونوں طرف بیک وقت دو اور دھماکے ہوئے۔

جیہوواہ وٹنس ایک عالمی مسیحی گروپ ہے جس کی بنیاد امریکا میں 1870 کے آس پاس رکھی گئی، وہ کئی ممالک میں گھر گھر جا کر تبلیغ کے لیے مشہور ہیں۔

یہ تحریک عدم تشدد کی تبلیغ کرتی ہے اور سیاسی طور پر غیر جانبدار ہے جب کہ اس کے خلاف ظلم و ستم کی ایک طویل تاریخ ہے، اس کے ارکان کا ماننا ہے کہ دنیا کا خاتمہ قریب ہے، جلد ہی زمین پر خدا کی بادشاہت ہوگی۔

آخری مردم شماری کے مطابق بھارت کی ایک ارب 40 لاکھ آبادی میں سے تقریباً دو فیصد مسیحی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں