حماس اسرائیل لڑائی:فلسطینی زخمی بچوں کی پہلی پرواز ابوظہبی پہنچ گئی

ابوظہبی (ڈیلی اردو/اے پی/اے ایف پی/ڈی پی اے) اسرائیل اور حماس کی لڑائی میں زخمی ہونے والے کچھ فلسطینی بچوں کو ہوائی جہاز کے ذریعے ہفتے کو متحدہ عرب امارات پہنچا دیا گیا ہے۔ اس خلیجی ریاست نے ایک ہزار فلسطینی بچوں کی مدد کا وعدہ کیا ہے۔

اسرائیل اور حماس کے مابین غزہ پٹی میں جاری جنگ کے کئی ہفتے گزرنے کے بعد متحدہ عرب امارات کی طرف سے 1000 فلسطینی بچوں کی امداد کے لیے کوششوں کا وعدہ کیا گیا تھا۔ اس امدادی منصوبے کے تحت پہلی عملی کارروائی کے طور پر ہفتہ 18 نومبر کو 15 افراد کا ایک گروپ مصر سے ابو ظہبی کی پرواز پر سوار ہوا۔ یہ گروپ جس میں بچے اور ان کے خاندان کے افراد شامل ہیں، جمعے کو غزہ پٹی سے متصل رفح بارڈر کراسنگ سے مصر پہنچا تھا۔ بعد ازاں اس گروپ کو بذریعہ پرواز متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابو ظہبی پہنچایا گیا۔

جہاز کے اندر کا منظر

فلسطینیوں کا گروپ جو جہاز پر سوار ہوا، اُس میں چھوٹے بچے اپنی ماؤں کی گودوں میں تھے جبکہ شدید زخمیوں کے اسٹریچر رکھنے کے لیے سیٹیں ہٹا کر جگہ بنائی گئی تھی۔ ہاتھوں پیروں پر بندھی پٹیوں کے ساتھ کئی زخمی فلسطینی بچے بالکل نڈھال اپنے ماں باپ یا دیگر رشتے داروں کے ساتھ جہاز میں بیٹھے رہے۔ جہاز کے اندر کا ماحول نہایت افسردہ تھا۔ زیادہ تر مائیں کہہ رہی تھیں کہ وہ بہت خستہ حال ہو چُکی ہیں۔

فلسطینی بچوں کی روداد

بارہ سالہ امر جندی کی آنکھیں نم تھیں۔ وہ اپنی کہانی سنا رہا تھا۔ اُس کا کہنا تھا کہ وہ، اُس کے والد اور چچا ایک سڑک پر کھڑے بات کر رہے تھے کہ اچانک ایک میزائل گرا اور وہ بے ہوش ہو گیا۔ جب اُسے ہوش آیا تو وہ ہسپتال میں شدید زخمی حالت میں تھا۔ امر نے مزید کہا، ” میرے چچا مارے گئے اور والد زخمی ہوئے۔‘‘

طیارے سے ابو ظہبی پہنچنے والے فلسطینی زخمیوں میں سے ایک 14 سالہ ابو تبیخ بھی ہے۔ اس کی گردن اور ریڑھ کی ہڈی پر چوٹیں اُس وقت آئیں جب وہ ایک کار میں سفر کر رہا تھا کہ ایک حملے کی زد میں آ گیا۔ وہ کہتا ہے، ” جب میں زخمی ہوا تو مجھے ایک جھٹکا لگا اور پھر میں نے حرکت کرنا چھوڑ دی۔‘‘ اسے بڑی احتیاط سے جہاز سے باہر لایا گیا۔

نبیلہ محمود اپنی 17 سالہ بیٹی روان کے ساتھ غزہ پٹی سے سفر کر کے ابوظہبی پہنچی۔ اس کی بیٹی کی کمر کا نچلا حصہ چور چور ہے۔ نبیلہ کے بقول اُس کا گھر ایک میزائل کا نشانہ بنا اور اس کے خاندان کے 13 افراد ہلاک ہو گئے۔

مسلح تنازعہ اپنے ساتویں ہفتے میں

7 اکتوبر کو شروع ہونے والی یہ لڑائی اب اپنے ساتویں ہفتے میں داخل ہو گئی ہے۔ جنوبی اسرائیل پر حملہ دہشت گرد تنظیم حماس نے کیا تھا، جس میں قریب 1200 افراد ہلاک ہوئے۔ عسکریت پسند گروپ نے 240 اسرائیلیوں، جن میں مرد، عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں، کو یرغمال بھی بنا لیا تھا۔ اس کے بعد اسرائیلی دفاعی افواج نے جوابی کارروائی شروع کی۔ ان کارروائیوں میں 11ہزار 4 سو سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چُکے ہیں، جن میں دو تہائی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔ مزید 2 ہزار 7 سو کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔

متحدہ عرب امارات جزیرہ نما عرب کی سات اماراتی ریاستوں کی ایک وفاق ہے، دُبئی بھی اس میں شامل ہے۔ 2020 ء میں اس خلیجی ملک نے اسرائیل کو تسلیم کر کے اس کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات استوار کر لیے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں