پشاور: ورسک روڈ دھماکہ میں افغان گروہ ملوث ہونے کاانکشاف

پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) صوبہ خیبر پختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور کے علاقے ورسک روڈ دھماکہ میں افغان گروہ کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے، بتایا جا رہا ہے کہ متعلقہ گروہ حیات آباد میں ایف سی قافلے پر بھی حملے میں ملوث تھا۔

ادھر کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے واقعہ کی تفتیش شروع کردی ہے جس کے دوران مزید سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج و دیگر شواہد پر کام کیا جا رہا ہے۔

پیر کے روز ورسک روڈ پر بابو گڑھی چوک کے قریب بم دھماکہ ہوا تھا جس سے افغان بچوں سمیت 7شہری زخمی ہوگئے تھے۔ نامعلوم نامعلوم دہشت گرد پولیس کی موبائل کو نشانہ بنانا چاہتے تھے تاہم جیسے ہی موبائل سڑک سے گزری اس دوران زوردار دھماکہ ہوگیا۔ دھماکہ سے آس پاس کی عمارتوں اور گاڑیوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے تھے۔

ذرائع کے مطابق ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ورسک روڈ دھماکہ میں افغان باشندے ملوث ہیں اور افغانستان سے تعلق رکھنے والے گروہ نے رواں سال حیات آباد میں بھی ایف سی گاڑی کو بھی نشانہ بنایا تھا۔ افغانی نیٹ ورک کو ٹریس کرنے کیلئے تحقیقاتی کی جارہی ہیں۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ دھماکے میں دیسی ساختہ بم استعمال ہوا ہے جو 4 کلو گرام وزنی تھا۔

ادھر سی ٹی ڈی نے دہشتگردی سمیت مختلف دفعات کے تحت واقعہ کی رپورٹ درج کرکے مزید تفتیش شروع کردی ہے۔

ورسک روڈ پر بابو گڑھی میں ہونے والے دھماکے کے چار زخمیوں کو ہسپتال سے فارغ کردیا گیا ہے۔ جبکہ متاثر ہونے و الے بینک اور متعلقہ رہائشی فلیٹس میں متاثرہونے والے شیشوں وغیرہ کو بھی تبدیل کرنے کاکام شروع کردیا ہے ورسک روڈ پر سیکورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔

ورسک روڈ پر موجودہ پرائیویٹ سکولوں، فاٹا سیکرٹریٹ، دیگر سرکاری دفاتر، کی سیکورٹی سخت کردی گئی ہے۔ امن وامان کی صورتحال کے باعث پشاور میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چوکس رکھا گیا ہے۔

تحقیقاتی ادارے دوسرے روز بھی جائے وقوعہ پر موجود رہے ورسک روڈ پر آمد و رفت کے حوالے سے بھی سیکورٹی پلان تبدیل کیا جارہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں