غزہ پٹی میں اسرائیلی دفاعی افواج کے حملے جاری

واشنگٹن + تل ابیب + برلن (ڈیلی اردو/رائٹرز/اے پی/اے ایف پی) امریکی وزیر خارجہ بلنکن نے غزہ پٹی میں شہری ہلاکتوں پر اسرائیلی فوجی آپریشن کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ادھر جرمنی نے کہا ہے کہ عسکریت پسند گروپ حماس اگر حملے نہیں روکتا تو مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن ممکن نہیں ہو گا۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ حماس کے جنگجوؤں کے خلاف کارروائیوں میں فسلطینی شہریوں کی زندگیوں کی حفاظت اولین ترجیح ہونا چاہیے۔

واشنگٹن میں برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون سے ملاقات کے بعد بلنکن نے مزید کہا کہ فلسطینیوں کے تحفظ سے متعلق دیے گئے اسرائیلی حکومت کے بیانات اور اعمال میں تضاد نظر آ رہا ہے۔

غزہ پٹی میں حماس کے جنگجوؤں کے خلاف جاری اسرائیلی جوابی کارروائی کے نتیجے میں غزہ میں وزارت صحت کے مطابق سترہ ہزار سے زائد فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔

حماس کو حملے روکنا ہوں گے، جرمنی

دوسری طرف برلن میں جرمن حکومت نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار قیام امن کے لیے لازمی ہے کہ عسکریت پسند گروہ حماس حملے کرنا روک دے۔

جرمن وزارت خارجہ کی طرف سے جمعے کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ اگر حماس کے حملے جاری رہے، تو امن ممکن نہیں ہو سکے گا۔

اس بیان میں مزید کہا گیا کہ اسرائیلی فورسز کو غزہ پٹی میں آپریشن کے دوران شہری ہلاکتوں سے بچنا چاہیے۔

’یرغمالیوں کی رہائی کا آپریشن ناکام‘

دفاعی افواج غزہ پٹی میں حماس کے جنگجوؤں کے خلاف اپنا کریک ڈاؤن جاری رکھے ہوئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ان کارروائیوں میں فضائیہ کے علاوہ زمینی دستے بھی شامل ہیں۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس کے جنگجوؤں کے خاتمے تک یہ فوجی مشن جاری رہے گا۔

دوسری طرف غزہ پٹی میں حماس کے عسکریت پسندوں نے کہا ہے کہ اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرانے کا ایک اسرائیلی فوجی آپریشن ناکام بنا دیا گیا ہے۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس دوران ایک یرغمالی ہلاک بھی ہو گیا۔

حماس نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ اس دوران متعدد اسرائیلی فوجی بھی مارے گئے۔ سات اکتوبر سے شروع ہونے والے اس مسلح تنازعے میں غزہ پٹی کے فلسطینی علاقے میں اب تک بیسیوں اسرائیلی فوجی بھی مارے جا چکے ہیں۔

ویسٹ بینک میں تشدد کا تازہ واقعہ

اسرائیلی حکام کے مطابق 7 اکتوبر کو حماس کے دہشت گردانہ حملے کے دوران اسرائیل میں تقریباﹰ1200 افراد ہلاک ہوئے جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے اور 240 کے قریب افراد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔ ان میں سے ایک سو اڑتیس اسرائیلی اور غیر ملکی یرغمالی اب بھی حماس کی قید میں ہیں۔

دریں اثنا فلسطینی اتھارٹی نے بتایا ہے کہ مقبوضہ ویسٹ بینک میں ایک اسرائیلی کارروائی کے نتیجے میں چھ فلسطینی ہلاک ہو گئے۔ یہ واقعہ طوباس کے نزدیک واقع الفارعہ مہاجر کیمپ میں آج جمعے کے دن پیش آیا۔

فلسطینی طبی ذرائع نے ہلاک شدگان کی شناخت ظاہر نہیں کی۔ تاہم بتایا گیا ہے کہ سبھی گولیاں لگنے کی وجہ سے مارے گئے۔ غزہ پٹی میں حماس کے خلاف جاری اسرائیلی کارروائی کے آغاز کے بعد سے ویسٹ بینک میں بھی بڑی کشیدگی دیکھی جا رہی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں