ایران میں ’دہشتگردوں کے ٹھکانوں‘ پر حملوں کا مقصد اپنا دفاع کرنا ہے: ترجمان دفتر خارجہ پاکستان

اسلام آباد (ڈیلی اردو/بی بی سی) پاکستان کے دفترِ خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے ایران میں ’دہشتگردوں کے ٹھکانوں‘ پر حملوں کا مقصد اپنا دفاع کرنا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے اس سے پہلے بھی کئی بار ایران سے سرحدی علاقوں سے پاکستان کے اندر دہشتگردی کی کارروائیوں کے بارے میں معلومات شیئر کی ہیں۔ لیکن اس کا کوئی مؤثر حل نہیں نکل سکا۔‘

انھوں نے کہا کہ ’پاکستان اپنی حدود کے اندر کسی قسم کی مداخلت برداشت نہیں کرے گا اور اس کے لیے جو بہتر طریقہ کار ہے وہ اپنائے گا۔‘

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’ایران برادر ملک ہے اور پاکستان اس کی بہت عزت کرتا ہے اور اس بات پر اب بھی قائم ہے کہ دو طرفہ تعلقات بہتر کرنے کے لیے دونوں ممالک کو ڈائیلاگ کو ترجیح دینی ہو گی۔‘

واضح رہے کہ گذشتہ روز ایران کی سکیورٹی فورسز نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے صوبہ بلوچستان کے ایک سرحدی گاؤں ’سبزکوہ‘ میں رہائشی علاقے کو میزائل حملے کا نشانہ بنایا ہے۔

ایران کا کہنا ہے کہ اس نے اس حملے میں پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں جیش العدل نامی عسکریت پسند گروہ کے دو اہم ٹھکانوں کو میزائل اور ڈرون حملوں کے ذریعے تباہ کیا گیا ہے۔

پاکستان کے دفترِ خارجہ کا اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی ناقابلِ قبول ہے اور اس کے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے کہا ہے کہ ایران نے پاکستان میں حملے کے دوران ایک ’ایرانی دہشتگرد گروہ‘ کو نشانہ بنایا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں