فیصل آباد: جڑانوالہ میں توہین مذہب کے الزام میں گرفتار 2 مسیحی بھائی بری

فیصل آباد (ڈیلی اردو/اے ایف پی) فیصل آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سٹی جڑانوالہ میں توہین قرآن پاک کے 2 ملزمان کو بری کردیا۔

تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت فیصل آباد کے اسپیشل جج محمد حسین نے سٹی جڑانوالہ میں توہین قرآن پاک کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے 2 ملزمان کو بری کردیا۔

فیصلے کے مطابق ملزمان کو شواہد نہ ملنے کی بناء پر بری کیا گیا، ملزمان عمر اور عمیر کی بریت کا فیصلہ سنایا گیا۔

عدالتی فیصلے کے مطانق انسداد دہشت گردی کی عدالت سے بری کیے جانے کے بعد ملزمان کو رہائی مل گئی۔

جڑانوالہ واقعے کے بعد پولیس نے 125 سے زیادہ افراد کو گرفتار کیا تھا، جن میں دو مسیحی بھائی بھی شامل ہیں جن پر قرآن مجید کی بے حرمتی کا شبہ تھا۔

دونوں مذکورہ بھائیوں کے وکیل طاہر بشیر نے فرانسیسی رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ جمعرات کو انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے بھائیوں پر مقدمہ چلانے سے انکار کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا۔

طاہر بشیر نے اپنے موکلوں کا نام ظاہر کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ’مقدمہ چلائے بغیر کسی بھی ملزم کو غیر معینہ مدت کے لیے جیل میں نہیں رکھا جا سکتا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’اب وہ آزاد اور اپنے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔ وہ رہائی پر بہت خوش ہیں۔‘

یاد رہے کہ ملزمان کے خلاف 16 اگست 2023 کو تھانہ سٹی جڑانوالہ میں 3 دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

گذشتہ سال اگست میں قرآن مجید کی بے حرمتی کے الزام میں جڑانوالہ میں مشتعل ہجوم نے 80 سے زیادہ مسیحی گھروں اور 19 گرجا گھروں میں توڑ پھوڑ کی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں