پاکستانی کشمیر میں نفرت انگیز، فرقہ وارانہ مواد کی تشہیر پر 14 سال قید اور 5 کروڑ روپے تک جرمانہ عائد

مظفر آباد (ڈیلی اردو) پاکستان کے زیرِ انتظام آزاد کشمیر کی حکومت نے نفرت انگیز اور فرقہ وارانہ سمیت دیگر مواد کی تشہیر کی روک تھام کیلیے قانون میں ترمیم کردی جس کے تحت اب یہ کام جرم ہوگا اور اس پر زیادہ سے زیادہ 14 سال قید سمیت 5 کروڑ روپے تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

آزاد کشمیر کے وزارت قانون و انصاف کی جانب سے جاری ایڈوائزری میں بتایا گیا ہے کہ کرمنل لا میں دوسری ترمیم کے بعد سائبر جرائم کو پینل کوڈ کے تحت قابل سزا قرار دیا گیا ہے۔

ایڈوائزری میں بتایا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر فرقہ وارانہ، نفرت انگیز اور دیگر غیر قانونی مواد کی تشہیر قابل سزا جرم ہوگی اور ترمیم کے بعد کسی بھی ایسے شخص کو پینل کوڈ کی دفعات 489، 189 کے تحت سزا دی جائے گی۔

وزارت قانون و انصاف کے مطابق ایسے جرم کے مرتکب افراد کو 3 ماہ سے 14 سال قید سزا جبکہ پچاس ہزار تا 5 کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں