لبنان: اسرائیلی حملوں میں حزب اللہ کے 2 جنگجو ہلاک

بیروت (ڈیلی اردو/الجزیرہ ٹی وی) گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مشرقی اور جنوبی لبنان کے علاقوں میں اسرائیلی حملوں میں حزب اللہ کے 2 جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق لبنان میں سرگرم گروپ حزب اللہ نے ایک بیان میں بتایا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے منگل کو (12 مارچ) رات گئے 8 فضائی حملے کیے، جن میں جنوبی لبنان کے گاؤں ایتا الشعب اور مشرقی لبنان کے شہر بعلبیک کو نشانہ بنایا گیا۔

اس حملے کے جواب میں حزب اللہ نے اسرائیلی فوجی ٹھکانوں پر 100 سے زیادہ راکٹ داغے تھے، گروپ نے بیان میں مزید کہا کہ ’یہ ہمارے لوگوں، دیہاتوں اور شہروں پر اسرائیلی حملوں کا جواب تھا۔‘

یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو غزہ پر اسرائیل کے حملوں کے بعد سے حماس کا اتحادی گروپ حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان سرحدی علاقے میں تقریباً روزانہ فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔

تاہم ایسے تمام حملے زیادہ تر سرحدی علاقوں تک ہی محدود رہے ہیں، لیکن حالیہ ہفتوں میں کئی اسرائیلی حملوں نے حزب اللہ کے مزید شمال میں علاقوں کو نشانہ بنایا، جس سے مکمل طور پر تصادم کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔

واضح رہے کہ 2006 میں حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے بعد سے حالیہ جھڑپوں میں سب سے زیادہ شدت آئی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق اکتوبر 2023 سے اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں لبنان میں حزب اللہ کے 200 سے زائد جنگجو اور 50 کے قریب عام شہری مارے جا چکے ہیں، اسرائیل میں ایک درجن کے قریب فوجی اور 6 عام شہری مارے گئے ہیں۔

حماس کے ڈپٹی لیڈر پر حملہ

دوسری جانب اسرائیل نے 11 مارچ کو کہا کہ وہ معلوم کررہے ہیں کہ آیا غزہ میں ان کے فضائی حملے میں حماس کے نائب فوجی رہنما کو ہلاک کر دیا ہے۔

اگر ان کی ہلاکت کی تصدیق ہو جاتی ہے تو ڈپٹی لیڈر مروان عیسیٰ حماس کے اعلیٰ ترین عہدے دار ہوں گے جو 5 ماہ کی جنگ میں اسرائیلی بمباری میں مارے گئے ہیں۔

مروان عیسیٰ، ’شیڈو مین‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، حماس کے ان تین سرکردہ رہنماؤں میں سے ایک تھے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ حماس کی فوجی کارروائیوں کی ہدایت کر رہے تھے۔

اسرائیل ڈیفنس فورس کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے صحافیوں کو بتایا کہ اسرائیل نے ہفتے کی رات وسطی غزہ میں النصیرات پناہ گزین کیمپ پر بمباری کی، جس میں حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز کے سیکنڈ ان کمانڈ مروان عیسیٰ کے مقام کے بارے میں خفیہ معلومات حاصل کی گئی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ حماس کے دو رہنماؤں نے غزہ میں زیر زمین کمپاؤنڈ کا استعمال کیا جنہیں اسرائیل کے ایک آپریشن میں نشانہ بنایا گیا۔

فلسطینی ذرائع کے مطابق اسرائیلیوں نے اس مقام کو نشانہ بنایا جہاں انہیں یقین تھا کہ مروان عیسیٰ چھپا ہوا ہے لیکن اس کے ساتھ کیا ہوا اس کے بارے میں کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

حزب اللہ کے سربراہ کی حماس کے اہم رکن سے ملاقات

اس سے قبل 12 مارچ کو حزب اللہ نے کہا کہ ان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے حماس کے سیاسی بیورو کے ایک اہم رکن خلیل الحیا سے ملاقات کی ہے۔

حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے غزہ میں جنگ بندی کے مذاکرات کے ساتھ ساتھ حماس کی جنگی کوششوں کی حمایت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

حزب اللہ کے سربراہ نصر اللہ آج (13 مارچ کو) ٹیلی ویژن پر خطاب کرنے والے ہیں۔ حزب اللہ نے بارہا کہا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کے ساتھ ہی اسرائیل پر اپنے حملے روکے گے۔

لیکن اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کہا کہ اگر غزہ میں جنگ بندی ہوتی ہے تب بھی لبنان سے حزب اللہ کو ہٹانے کا اسرائیل کا مقصد برقرار رہے گا۔

اکتوبر 2023 میں اسرائیل اور حماس کی جنگ کے آغاز کے بعد سے لبنان میں کم از کم 317 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر حزب اللہ کے جنگجو ہیں بلکہ 54 عام شہری بھی شامل ہیں۔

اسرائیل میں سرحد پار سے ہونے والی جھڑپوں میں کم از کم 10 فوجی اور 7 شہری مارے گئے ہیں۔

’اسرائیل اور حماس غزہ جنگ بندی معاہدے کے قریب نہیں ہیں‘

12 مارچ کو قطر نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل اور حماس غزہ میں جنگ روکنے اور یرغمالیوں کو آزاد کرنے کے معاہدے کے قریب نہیں ہیں، قطر نے خبردار کیا کہ صورت حال ’انتہائی سنگین‘ ہے۔

قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے کہا کہ ’ہم کسی معاہدے کے قریب نہیں ہیں، دونوں فریقین کے درمیان اب تک کسی بات پر اتفاق نہیں ہوسکا جو معاہدے پر عمل درآمد پر موجودہ اختلاف کو دور کر سکے۔‘

اپنا تبصرہ بھیجیں