کراچی میں جاپانی شہریوں کی گاڑی کے قریب خودکش دھماکا، دو حملہ آوروں سمیت تین افراد ہلاک

کراچی (ڈیلی اردو/وی او اے/بی بی سی/رائٹرز) کراچی کے علاقے لانڈھی میں خودکش دھماکے کے ذریعے جاپانی شہریوں کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے تمام غیر ملکی محفوظ رہے تاہم حملے میں 2 دہشت ہلاک ہوگئے۔

وائس آف امریکہ کے مطابق ترجمان کراچی پولیس کا کہنا ہے کہ مانسہرہ کالونی میں دہشت گردوں نے غیر ملکیوں کی گاڑی پر حملہ کیا جسے پولیس نے ناکام بناتے ہوئے حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا ہے۔

پولیس ترجمان کے مطابق گاڑی میں سوار تمام غیر ملکی مہمان محفوظ ہیں جب کہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔

کراچی پولیس کے مطابق اس واقعے میں دو حملہ آور ہلاک ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ نجی سکیورٹی کمپنی کا ایک گارڈ ہلاک بھی ہوا ہے۔ جبکہ زخمی ہونے والوں میں 45 سالہ نور محمد ولد محمد صدیق، 45 سالہ لنگر خان ولد ساون خان اور 25 سالہ سلمان ولد صادق مسیح شامل ہے۔

حملہ آوروں کی عمریں 30 سے 35 سال کے درمیان میں ہیں۔ ڈی آئی جی مہیسر کے مطابق خودکش بم حملہ آور کا سر سلامت ہے جبکہ دوسرے کے فنگر پرنٹس لیے جائیں گے جو شناخت میں مدد گار ثابت ہوں گے۔

بم ڈسپوزل یونٹ کی رپورٹ کے مطابق ایک حملہ آور کا سر اور ٹانگیں ملی ہیں جبکہ دونوں سے چھ عدد دستی بم، چار رائفل گرنیڈ، تین میگزین اور ایک ایس ایم جی رائفل ملی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایک بم رائفل سے منسلک تھا اور ایک حملہ آور کے ہاتھ میں موجود تھا۔

خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق دہشت گردوں نے گاڑی میں سوار پانچ جاپانی شہریوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی تاہم وہ حملے میں محفوظ رہے جنہیں نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

اب تک کسی تنظیم نے جاپانی شہریوں پر حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی ہے۔

سی ٹی ڈی کے ڈی آئی جی آصف اعجاز شیخ نے بتایا کہ جاپانی شہری دو سیکیورٹی گارڈز کے ساتھ ایک وین میں سفر کر رہے تھے کہ ایک موٹر سائیکل پر سوار خودکش بمبار نے انہیں ٹکر مار دی۔

ایس ایس پی سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور وین تک پہنچنے سے قبل ہی پھٹ گیا جس کے بعد اس کے ساتھی نے فائرنگ شروع کر دی، جس نے پہلے سے ہی پوزیشن لے رکھی تھی۔

ایس ایس پی سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب کا کہنا ہے کہ حملہ آور نے پندرہ کے قریب گولیاں فائر کی تھیں جس کے خول اور دو میگزین وہاں سے ملے ہیں۔

ایس ایس پی طارق الہیٰ مستوئی کے مطابق غیرملکی شہری اپنی رہائش گاہ سے کام کے مقام پر جا رہے تھے جنہیں دہشت گردوں نے مانسہرہ کالونی میں روکنے کی کوشش کی۔

طارق مستوئی کے مطابق حملے میں دو دہشت گرد ملوث تھے جن میں ایک خودکش بمبار اور دوسرا اسے کور کرنے کے لیے موجود تھا۔

ان کے بقول، جاپانی شہریوں کی حفاظت پر مامور اہلکاروں نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک دہشت گرد کو ہلاک کیا جس کے قبضے سے ہتھیار برآمد کیے گئے ہیں جب کہ خودکش بمبار گاڑی کے قریب خود کو دھماکے سے اڑایا ہے۔

حملہ آوروں کی عمریں 30 سے 35 سال کے درمیان میں ہیں۔ ڈی آئی جی مہیسر کے مطابق خودکش بم حملہ آور کا سر سلامت ہے جبکہ دوسرے کے فنگر پرنٹس لیے جائیں گے جو شناخت میں مدد گار ثابت ہوں گے۔

بم ڈسپوزل یونٹ کی رپورٹ کے مطابق ایک حملہ آور کا سر اور ٹانگیں ملی ہیں جبکہ دونوں سے چھ عدد دستی بم، چار رائفل گرنیڈ، تین میگزین اور ایک ایس ایم جی رائفل ملی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایک بم رائفل سے منسلک تھا اور ایک حملہ آور کے ہاتھ میں موجود تھا۔

کراچی میں ماضی قریب میں جاپانی شہریوں پر اپنی نوعیت کا یہ پہلا حملہ ہے۔ اس سے قبل چین کے سفارتخانے سمیت سہراب گوٹھ، لیاری اور گلشن حدید میں چینی شہریوں پر حملے کیے گئے ہیں۔

چینی شہریوں پر حملے کی وجہ سے جاپانی سفارتخانے میں تشویش موجود تھی۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ دہشت گردوں نے خیبرپختونخوا کے شمالی ضلع شانگلہ کے سرحدی شہر بشام میں چینی انجینئروں کی گاڑی کو نشانہ بنایا تھا۔ حملے میں ایک خاتون سمیت پانچ چینی انجینئر اور ایک پاکستانی ڈرائیور ہلاک ہوئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں