کورونا وائرس نے امریکا میں تباہی مچادی، ایک دن میں ریکارڈ 1736 ہلاکتیں

واشنگٹن (ڈیلی اردو) مہلک کورونا وائرس نے اٹلی اور اسپین کے بعد امریکا میں تباہی مچادی جہاں ایک ہی روز میں ہلاکتوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کے روز امریکا بھر میں کورونا سے 1736 ہلاکتیں ہوئیں جن میں سے صرف نیویارک میں ہی 736 ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں جو اب تک امریکا میں کورونا سے ایک روز میں ہونے والی ریکارڈ ہلاکتیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیںبل گیٹس کورونا کی ویکسین کیلیے اربوں ڈالر خرچ کرنے پر تیارکورونا وائرس دنیاکے 209 ممالک تک پھیل گیا، 82 ہزار سے زائد افراد ہلاک76 روزہ سخت لاک ڈاؤن کے بعد ووہان میں سفری پابندیاں ختم

اس سے قبل امریکا میں 4 اپریل کو ایک ہی دن میں 1344 ہلاکتیں ہوئی تھیں جس کے بعد ہلاکتوں کی نئی تعداد تیزی سے بڑھی ہے۔

امریکا میں اب تک کورونا وائرس سے 12 ہزار 722 ہلاکتیں ہوچکی ہیں جب کہ تقریباً 4 لاکھ افراد کورونا وائرس سے متاثر ہیں جو دنیا میں اس وقت کورونا کے کیسز کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

امریکا میں ریاست نیویارک اس وقت کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہے جہاں ہلاکتوں کی تعداد 5800 سے بھی زیادہ ہے۔

نیویارک کے گورنر اینڈریو کومو کا کہنا ہےکہ ریاست میں وبائی مرض اپنے عروج پر پہنچ چکا ہے، انہوں نے شہریوں سے گھروں میں رہنے، اجتماعات میں شرکت سے گریز اور سماجی فاصلے رکھنے کی اپیل کی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک مشکل کام ہے لیکن ہمیں اس وقت یہی کرتے رہنا ہے۔

کورونا سے امریکی مقامی گلوکار جون پرائن بھی ہلاک ہوگئے جس کی تصدیق ان کے اہلخانہ کی جانب سے کی گئی جب کہ گلوکار کی اہلیہ بھی کورونا وائرس میں مبتلا ہیں۔

دوسری جانب ٹرمپ نے بھی امریکا میں کورونا وائرس کے کیسز سب سے زیادہ ہونے کے خدشات ظاہر کیے ہیں۔

ایران میں کورونا وائرس سے اموات کی تعداد 3 ہزار 872 ہو چکی ہے جب کہ چین میں اموات کی تعداد3 ہزار 333 ہے۔

بھارت میں وائرس سے اب تک 150 جب کہ پاکستان میں 55 اور سعودی عرب میں 41 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

خیال رہے کہ مہلک کورونا وائرس دنیا کے 209 ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے جہاں اب تک 14 لاکھ 32 ہزار سے زائد افراد متاثر اور 82 ہزار سے زائد ہلاک ہو چکے ہیں۔

دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ 3 لاکھ 2 ہزار 150 سے زائد افراد صحت یاب بھی ہو چکے ہیں جب کہ چین نے ہوبئی کے شہر ووہان میں سفری پابندیاں مکمل طور پر ہٹا دی ہیں جس کے بعد صرف چند گھنٹوں میں 65 ہزار سے زائد افراد باہر نکل آئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں