طالبان کا پنجشیر تنازع کے پرامن حل کا مطالبہ

کابل (ڈیلی اردو/شِنہوا) افغان طالبان کے ایک سینئر رہنماء ملا امیر خان متقی نے افغانستان کے صوبہ پنجشیر میں تنازع کے پرامن حل کا مطالبہ کرتے ہوئے پنجشیر کے عوام سے ملک میں امن اور سلامتی کے استحکام کیلئے مدد کی اپیل کی ہے۔

متقی نے بدھ کو طالبان کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ کیے گئے ایک پیغام میں کہا کہ افغانستان کے ایک حصہ کے طور پر پرامن رہنا پنجشیر کا حق ہے۔ امارت اسلامی کی جانب سے عام معافی کا اعلان کرنے کے بعد لڑائی کی کوئی وجہ باقی نہیں رہی۔ جنگ ختم ہو گئی، آؤ لڑائی بند کریں اور پرامن طریقے سے زندگی گزاریں۔

افغانستان کے 34 صوبوں میں سے پنجشیر واحد صوبہ ہے جو دارالحکومت کابل سمیت بڑے شہروں پر قبضہ کے بعد سے اب تک طالبان کے کنٹرول سے باہر ہے۔

وادی پنجشیر سے متصل علاقوں میں پیر سے طالبان فورسز اور طالبان مخالف جنگجوؤں کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔

وادی پنجشیر میں طالبان مخالف مزاحمت کی قیادت کرنے والے مرحوم احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود نے مبینہ طور پر کہا ہے کہ وہ مذاکرات کے ذریعے تنازع کا حل تلاش کرنے جا رہے ہیں جبکہ اسی دوران وہ وادی کا دفاع کرنے کیلئے بھی تیار ہیں۔

متقی نے اپنے پیغام میں کہا کہ طالبان پنجشیر کے ارد گرد فوج تعینات کرنے کے باوجود مذاکرات جاری رکھیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں