کابل ڈرون حملے میں 10 شہریوں کی ہلاکت پر فوجیوں کو سزا نہیں دی جائیگی، امریکا

واشنگٹن (ڈیلی اردو/شِنہوا)  افغانستان کے  کابل میں اگست کے دوران 7 بچوں سمیت 10 شہریوں کو ہلاک کرنے والے ڈرون حملے میں ملوث کسی بھی فوجی اہلکار کو سزا کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

پینٹاگون کے پریس سیکرٹری جان کربی  نے صحافیوں کو بتایا کہ وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل کینتھ میکنزی اور امریکی اسپیشل آپریشنز کمانڈ کے رہنما جنرل رچرڈ کلارک کی جانب سے 29 اگست کے حملے میں ملوث افراد کے خلاف کوئی انتظامی کارروائی نہ کرنے کی سفارشات کی منظوری دی ہے۔

محکمہ دفاع نے ستمبر میں اعتراف کیا تھا کہ افغانستان سے امریکی انخلاء کے آخری دنوں میں ہو نے والا ڈرون حملہ ایک “افسوسناک غلطی” تھی جس میں 7 بچوں سمیت عام شہری مارے گئے۔

پینٹاگون کے حکام نے اس سے قبل کہا تھا کہ یہ حملہ کابل ہوائی اڈے سے لوگوں کو نکالنے والی امریکی افواج کے لیے “آئی ایس آئی ایس-کے کے ممکنہ خطرے” کو روکنے کے لیے ضروری تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں