یوکرین میں لاپتا صحافیوں کے بارے میں تشویش میں اضافہ، کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس

نیو یارک (ڈیلی اردو/وی او اے) یوکرین میں ایک فوٹو جرنلسٹ کی موت کے بعد میڈیا پر نظر رکھنے والے ادارے لاپتا ہونے والے صحافیوں کی قسمت پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔

فوٹو گرافر میکس لیون دو ہفتے سے لاپتا تھے۔ ان کی لاش یوکرین کے دارالحکومت کیف کے قریب ملی ہے۔

میکس لیون 13 مارچ کو کیف کے جنب زدہ علاقے میں لاپتا ہو گئے تھے۔ ان کی لاش یکم اپریل کو ایک گاؤں کے قریب سے ملی تھی۔

نیویارک میں قائم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (سی جے پی) نے میکس لیون کی موت کی مذمت کرتے ہوئے فریقین سے قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

سی پی جے کے ڈائریکٹر کارلوس مارٹینیز نے ہفتے کو ایک بیان میں کہا کہ روس اور یوکرین کے حکام کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ذمہ داروں کو جواب دہ ٹھہرایا جائے اور جنگ کی کوریج کرنے والے صحافیوں کی حفاظت کی ضمانت دی جائے۔

واشنگٹن میں قائم نیشنل پریس کلب نے ایک بیان میں کہا کہ میکس لیون کیف کے شمال میں کام کرتے ہوئے روس کی فوج کے ہاتھوں مارا گیا۔

نیشنل پریس کلب کے صدر جین جوڈسن اور نیشنل پریس کلب جرنلزم انسٹیٹیوٹ کے صدر گل کلین نے اتوار کو ایک مشترکہ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ میکس لیون نویں صحافی ہیں جو روس کے یوکرین پر 24 فروری کیے جانے والے حملے کی کوریج کرتے ہوئے مارے گئے ہیں۔

بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ میکس لیون کی موت کی تحقیقات جنگی جرم کے طور پر کی جائیں۔ صحافیوں سمیت شہریوں کو نشانہ بنانا ایک جنگی جرم ہے۔

روس شہریوں یا صحافیوں کو نشانہ بنانے کی تردید کرتا رہا ہے۔ ماسکو کا کہنا ہے کہ ایسی خبریں ’فیک نیوز‘ ہیں۔

یوکرین کی فوج کے مطابق ایک لتھوینیا کے ایک فلمساز مانٹاس ہفتے کو شہر ماریوپول میں ہلاک ہوئے ہیں۔ یوکرین کے جنوب مشرقی علاقے ماریوپول کا روسی افواج نے محاصرہ کر رکھا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں