وریا غفوری: ایران میں مظاہروں کی حمایت کرنے پر اسٹار فٹبال کھلاڑی گرفتار

تہران (ڈیلی اردو/ڈی پی اے/اے ایف پی/اے پی) ایران کے معروف فٹ بال کھلاڑی وریا غفوری کو ملک کے خلاف ‘پروپیگنڈا’ پھیلانے جیسے الزامات کا سامنا ہے۔ کرد نژاد فٹ بالر ایک بہترین کھلاڑی ہیں تاہم حکومت کے ناقد ہیں اور انہیں عالمی کپ کی ٹیم بھی شامل نہیں کیا گیا۔

ایرن کی سرکاری میڈیا نے 24 نومبر جمعرات کے روز اطلاع دی کہ پولیس نے معروف سابق بین الاقوامی فٹ بال کھلاڑی وریا غفوری کو گرفتار کر لیا ہے۔ غفوری نے اپنے ایک بیان میں ایرانی حکومت کے خلاف جاری ملک گیر مظاہروں کی حمایت کی تھی۔

کرد نژاد کھلاڑی غفوری کا شمار ایران کے نامور فٹبال کھلاڑیوں میں ہوتا ہے۔ تاہم انہیں رواں برس قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ کی ٹیم کے لیے منتخب نہیں کیا گیا۔

ان کی گرفتاری ایک ایسے وقت ہوئی ہے کہ جب ایرانی حکام قطر میں ایران کی قومی ٹیم کے طرز عمل کی جانچ پڑتال کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ ایرانی کھلاڑیوں نے حکومت مخالف مظاہرہ کرنے والوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے میچ سے قبل اپنا قومی ترانہ گانے سے انکار کر دیا تھا۔

ایرانی حکومت نے گزشتہ دو ماہ سے جاری مظاہروں کے خلاف سخت ترین قسم کا کریک ڈاؤن شروع کر رکھا ہے، جس میں اب تک سینکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں جبکہ ہزاروں افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

غفوری کو گرفتار کیوں کیا گیا؟

ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق وریا غفوری کو ”قومی ٹیم کی ساکھ کو داغدار کرنے اور ریاست کے خلاف پروپیگنڈا پھیلانے ” کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ انہیں اپنے کلب ‘فولاد خوزستان’ کے ساتھ ایک تربیتی سیشن کے بعد گرفتار کیا گیا۔

وریا غفوری اپنے پورے کیرئیر کے دوران ایرانی حکام کے سخت ناقد بھی رہے ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ وہ تہران کی خارجہ پالیسی پر بھی نکتہ چینی کرتے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ ایک طویل عرصے سے مردوں کے فٹ بال میچوں کے دوران خواتین شائقین کی شمولیت پرعائد پابندی کے خلاف بھی آواز اٹھاتے رہے ہیں۔

حال ہی میں انہوں نے ایران کے مغربی کردستان کے علاقوں میں مظاہروں کے خلاف کریک ڈاؤن ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

غفوری نے 22 سالہ خاتون مہسا امینی کے اہل خانہ سے بھی ہمدردی کا اظہار کیا، جن کی ایران کی بدنام زمانہ اخلاقی پولیس کی حراست میں ستمبر میں موت ہو گئی تھی اور اسی کے بعد سے ملک بھر میں مظاہروں کی تازہ لہر چل پڑی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں