پاکستانی علماء کا دہشتگردوں اور دہشت گرد کارروائیوں کے خلاف متفقہ فتویٰ جاری

پشاور (ڈیلی اردو) صوبہ خیبرپختونخوا کے علما نے دہشتگردوں اور دہشت گرد کارروائیوں کے خلاف متفقہ فتویٰ جاری کردیا۔

مختلف مکاتب فکر کے علما نے دہشتگردی کے خلاف واضح اعلان کیا ہے جس میں دارالعلوم سرحد پشاور، جامعہ دارالعلوم حقانیہ اور تنظیم المدارس کے علما نے متفقہ فتویٰ جاری کیا۔

وفاق المدارس العربیہ، ربط المدارس، وفاق المدارس اسلفیہ، وفاق المدارس الشیعہ، جامع تعلیم القران اور علما کونسل خیبرپختونخوا کی جانب سے دہشتگردی کی مذمت کی گئی ہے۔

علماء نے حالیہ اسلام آباد کے نام نہاد عالم اور دہشت گرد تنظیم کے سربراہ کے حوالے سے اپنا واضح موقف دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ جہاد کا اعلان اسلامی ریاست کا سربراہ کر سکتا ہے، ہر شخص کو جہاد کے اعلان کا حق نہیں، قانون کی پاسداری سے گریز کرنا شرعاَ ناجائز ہے۔ علماء نے حدیث نبویؐ بیان کی کہ ”جس شخص نے امیر کی اطاعت کی اُس نے میری اطاعت کی“۔”اللہ کی راہ میں ایک دن کا پہرہ دُنیا کی چیزوں سے بہتر ہے۔“

علماء کا کہنا تھا کہ اسلامی ریاست کے دفاع کرنے والے پولیس اور فوجی اہلکاروں کے خلاف ہتھیار اُٹھانا اور اعلانِ جنگ کرنا شرعاَ ناجائز، حرام اور ریاست کی اطاعت کی خلاف ورزی ہے، فوجی جوان اور پولیس اہلکار پاکستان کی حفاظت کرتے ہوئے اگر مارے جائیں تو شہید ہیں۔

خیبرپختونخوا کے علماء نے مزید کہا کہ حاکم ِ وقت کے خلاف خروج بغاوت ہے، اس کے مرتکبین سزا کے مستحق ہیں، اسلامی ریاست کے اندر کسی قسم کا فتنہ و فساد ریاست کے خلاف کسی بھی قسم کی محاز آرائی، لسانی، علاقائی، مذہبی، مسلکی اختلافات اور قومیت کے نام پر تخریب و فساد پھیلانا شریعت کی رو سے جائز نہیں، جو شخص ایسا کرے گا وہ پاکستان کے دستور قانون سے بغاوت ہو گا اور جو ایسا کرے گا وہ سزا کا مستحق ہو گا۔

فتویٰ کے مطابق پاکستان کے دستور اور قانون سے بغاوت کرنے والا سزا کا مستحق ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں