آسٹریلوی جزیرے پر جہاز گر کر تباہ، 3 امریکی فوجی ہلاک، 23 زخمی

کینبرا (ڈیلی اردو/ڈی پی اے/اے پی) اتوار کو آسٹریلیا کے شمال میں ایک جزیرے پر جنگی مشقوں کے دوران ایک امریکی جہاز گر کر تباہ ہو گیا۔ اس واقعے میں کم از کم تین امریکی مرین ہلاک اور تیئیس دہگر زخمی ہو گئے۔ واقعے کی تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔

آسٹریلیا کے شمالی حصے میں ایک جزیرے پر اتوار کی صبح امریکی مرین کور کا ایک ہوائی جہاز گر کر تباہ ہو گیا، جس کے نتیجے میں تین مرینز ہلاک اور 23 دیگر زخمی ہو گئے۔ ‘بیل بوئنگ v-22 اوسپرے‘ طرز کا طیارہ میول جزیرے پر تباہ ہوا۔ زخمیوں کو 80 کلومیٹر دور واقع آسٹریلوی شہر ڈارون پہنچایاگیا۔ زخمیوں میں سے پانچ کی حالت نازک ہے۔ یہ حادثہ مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے نو بجے کے قريب پیش آیا۔

امریکی میرینز کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا کہ ریسکیو اور ریکوری کی سرگرمیاں جاری ہیں۔ حادثے کی وجہ کے تعین کے لیے تفتیش بھی شروع کر دی گئی ہے۔

آسٹریلوی شمالی علاقہ جات کے پولیس کمشنر مائیکل مرفی نے بتایا کہ اس جہاز پر سوار بقیہ میرینز کو لانے کے لیے ہیلی کاپٹرز اور دیگر چھوٹے جہاز روانہ کیے جا چکے ہیں۔ علاقے کی چیف منسٹر نتاشا فائلز کے بقول یہ ایک حولناک حادثہ تھا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ زخمیوں کا ڈارون کے ہسپتال میں علاج جاری ہے۔

آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانیز نے بتایاکہ اس واقعے میں صرف امریکی فوجی زخمی ہوئے ہیں۔ یہ واقعہ 27 اگست کو ‘ایکسرسائزپریڈیٹرز رن‘ نامی جنگی مشقوں کے دوران پیش آیا، جس میں امریکا، آسٹریلیا، انڈونیشیا، فلپائن اور مشرقی تیمور کی افواج حصہ لے رہی ہیں۔ تقریباً ڈھائی ہزار فوجی ان مشقوں میں شریک ہیں۔

آسٹریلوی وزیراعظم نے مزید بتایا کہ ان کی حکومت اور محکمہ دفاع کی مکمل توجہ اس پر ہے کہ واقعے سے نمٹنے میں ہر ممکن مدد اور تعاون کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

ڈارون میں اس وقت تقریبااً ڈیرھ سو امریکی فوجی تعینات ہیں جبکہ سالانہ بنیادوں پر ڈھائی ہزار فوجیوں کا وہاں تبادلہ ہوتا رہتا ہے۔ کریش ہونے والا ‘بدل بوئنگ V-22 اوسپرے‘ طرز کا طیارہ آج اس جزیرے کی جانب روانہ ہوا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں