کوئٹہ میں دہشت گردوں کا سیکیورٹی فورسز کے چیک پوسٹ پر حملہ، ایک فوجی اور 3 دہشت گرد ہلاک

راولپنڈی (ڈیلی اردو) صوبہ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے قریب والی تنگی میں سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 3 دہشت گرد ہلاک جبکہ پاک فوج کا ایک جوان بھی ہلاک ہوگیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 14 ستمبر 2023 کو بلوچستان کے شہر کوئٹہ کے قریب والی تنگی میں دہشت گردوں نے سیکیورٹی فورسز کی ایک چیک پوسٹ پر حملہ کردیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 3 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق دہشت گردوں کے خلاف بہادری سے لڑتے ہوئے مادر وطن کی سلامتی کے فرض کی انجام دہی کے دوران صوبیدار قیصر رحیم نے جام شہادت نوش کیا جب کہ پاک فوج کا ایک سپاہی شدید زخمی بھی ہے۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک میں امن و خوشحالی کے دشمنوں کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے کوششیں جاری رکھیں گی۔

واضح رہے کہ 9 ستمبر کو خیبر پختونخوا کے علاقے چترال میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں کم از کم 7 دہشت گرد ہلاک اور 6 شدید زخمی ہو گئے تھے، جب کہ ایک اور کارروائی کے دوران خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں میر علی کے علاقے میں دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں سیکیورٹی فورسز کا ایک اہلکار ہلاک ہوگیا تھا۔

اس کارروائی سے قبل چند روز قبل بھی خیبرپختونخوا کے ضلع چترال کے علاقے کیلاش میں دہشت گردوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران 4 اہلکار ہلاک جبکہ 12 دہشت گرد بھی مارے گئے تھے۔

آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ جدید ہتھیاروں سے لیس دہشت گردوں کے ایک بڑے گروپ نے ضلع چترال کے علاقے کیلاش میں افغانستان کی سرحد کے قریب قائم فوج کی دو چوکیوں پر حملہ کیا۔

خیال رہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کی جانب سے گزشتہ سال نومبر میں حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کرنے کے بعد خاص طور پر خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔

خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ اور خیبر میں 2 ستمبر کو پاک فوج کی الگ الگ کارروائیوں کے دوران دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں میجر سمیت پاک فوج کے 3 اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ کارروائی کے دوران شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور پاک فوج کے ضلع سرگودھا سے تعلق رکھنے والے 29 سالہ میجر عامر عزیز اور ضلع ساہیوال سے تعلق رکھنے والے 27 سالہ سپاہی محمد عارف ہلاک ہوگئے۔

مزید بتایا گیا تھا کہ ضلع خیبر کے علاقے تیرہ میں 31 اگست اور یکم ستمبر کی درمیانی شب فوجی جوانوں اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور ضلع صوابی سے تعلق رکھنے والے 36 سالہ حوالدار منتظر شاہ ہلاک ہوگئے۔

خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں کے علاقے جانی خیل میں 31 اگست کو فوجی قافلے پر موٹرسائیکل سوار خودکش بمبار نے حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 9 جوان ہلاک اور 5 زخمی ہوگئے تھے۔

آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ خودکش حملے کے نتیجے میں نائب صوبیدار صنوبر علی سمیت 9 جوان ہلاک ہوگئے تھے اور 5 زخمی ہوئے۔

اس سے قبل 22 اگست کو جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے 6 جوان ہلاک ہوگئے تھے، جبکہ جوابی کارروائی میں 4 دہشت گرد ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں