اسرائیل کیلئے امریکی جنگی جہاز کی تعیناتی

واشنگٹن (ڈیلی اردو) امریکہ نے اسرائیل کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے اپنے طیارہ بردار بحری جہاز یو ایس ایس جیرالڈ آر فورڈ کو اسرائیل کے قریب لے جانے کا اعلان کیا ہے اور خطے میں مزید جنگی طیارے بھی بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

صدر جو بائیڈن نے تل ابیب کے لیے واشنگٹن کی ‘چٹان کی طرح ٹھوس’ حمایت کا وعدہ کیا ہے۔

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اپنے ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ امریکہ اسرائیل کو جنگی ساز و سامان اور فراہم کرنے کے ساتھ ہی مشرق وسطیٰ میں امریکی افواج کی تعداد میں اضافہ کرے گا۔

آسٹن کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ”امریکی حکومت تیزی سے اسرائیلی دفاعی افواج کو اضافی ساز و سامان مہیا کرنے کے ساتھ ہی گولہ باری بھی فراہم کرے گی۔”

واضح رہے کہ اس خطے میں ایک برس قبل بھی پہلی بار اس بحری بیڑے اور اس کے چار ہزار سے زیادہ اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔

اس بحری بیڑے کو امریکہ کی نیوی، امریکہ کا سب سے بڑا اورمضبوط ترین جنگی جہاز قرار دیتی ہے۔

اس بحری بیڑے سے امریکہ کے دیگر بیڑوں کے مقابلے میں30 فی صد زیادہ جنگی جہاز پرواز کر سکتے ہیں۔

اس بحری بیڑے میں گائیڈڈ کروز میزائل کا نظام نصب ہے جب کہ اس پر میزائلوں کو تباہ کرنے کے متعدد نظام موجود ہیں۔

وائٹ ہاؤس میں قومی سلامتی کونسل کے ترجمان کے مطابق اسرائیل پر حماس کے حملے کے آغاز سے اب تک کئی امریکی شہری بھی ہلاک ہو چکے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ ”ہم متعدد امریکی شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر سکتے ہیں۔

”برطانوی وزیر اعظم رشی سونک نے بھی اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی ”مستقل حمایت” کا وعدہ کیا اور کہا کہ ”ہم ہر ممکن مدد کریں گے اور دہشت گردی کامیاب نہیں ہو گی۔”

اپنا تبصرہ بھیجیں