بھارت: نئی دہلی میں اسرائیلی سفارت خانے کے قریب دھماکا

نئی دہلی (ڈیلی اردو/وی او اے) اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری کردہ بیان میں اسے ‘حملہ‘ قرار دیتے ہوئے اسرائیلی شہریوں کو محتاط رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔منگل کی شام ہوئے دھماکے میں کوئی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔ دہلی پولیس معاملے کی تفتیش کر رہی ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں ملک کی قومی سلامتی کونسل نے پورے بھارت اور بالخصوص نئی دہلی میں موجود اسرائیلی شہریوں کو محتاط رہنے کا مشور ہ دیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ منگل کے روز نئی دہلی میں اسرائیلی سفارت خانے کے قریب ہونے والا دھماکہ ”حملہ ہوسکتا ہے۔‘‘

عسکریت پسند تنظیم حماس کے خلاف اسرائیل کی فوجی کارروائیوں میں ہزاروں فلسطینیوں کی ہلاکت کے بعد دنیا بھر میں یہودیوں کے خلاف ممکنہ حملوں کا خطرہ بڑھ گیا ہے اور اسرائیل نے اپنے تمام سفار ت خانوں اور سفارتی مشنوں کے علاوہ اپنے شہریوں کو بھی زیادہ سے زیادہ چوکنا رہنے کی ہدایت دی ہے۔

اسرائیلی حکومت نے بھارت اور بالخصوص دہلی میں مقیم اپنے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ شاپنگ مالز اور بھیڑ والے علاقوں میں جانے سے پرہیز کریں۔ انہیں اسرائیلی علامتوں کی نمائش نہ کرنے کا بھی مشورہ دیا گیا ہے۔

اس ایڈوائزری میں کہا گیا ہے، ”ایسی تقریبات میں شرکت نہ کریں جہاں شرکاء کی حفاظت یقینی نہ بنائی گئی ہو۔ اپنے سفر کی تفصیلات، ان کے اوقات اور مقامات سے متعلق معلومات سوشل میڈیا پر پوسٹ نہ کریں۔‘‘

نئی دہلی میں اسرائیلی سفارت خانے کے ترجمان گائے نیر نے بتایا کہ دھماکہ شام تقریباً پانچ بج کر 48 منٹ پر ہوا۔ دہلی پولیس اور سکیورٹی کی ٹیمیں معاملے کی تفتیش کر رہی ہیں۔

اسرائیل کے ڈپٹی چیف آف مشن احد نقاش کائنار نے بتایا، ”ہمارے تمام سفارت کار اور عملے کے افرا د محفوظ ہیں۔ ہماری سکیورٹی ٹیمیں دہلی پولیس کے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہیں اور وہ معاملے کی مزید تفتیش کریں گی۔‘‘

بھارت کی قومی تفتیشی ایجنسی(این آئی اے) کی ایک ٹیم نے بھی جائے وقوعہ کا معائنہ کیا۔

ابھی تک کچھ نہیں ملا، دہلی پولیس

دہلی پولیس نے بتایا کہ شام تقریباً پونے چھ بجے اسے سفارت خانے کے باہر دھماکے کی اطلاع موصول ہوئی، جس کے بعد ضلعی پولیس، اسپیشل سیل اور فائر بریگیڈ کاعملہ فوراً جائے واقعہ پر پہنچ گئے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ فون کال وہاں ڈیوٹی پر موجود ایک پولیس اہلکار نے کی تھی، جس نے سفارت خانے کے قریب دھماکے کی آواز سنی تھی۔

دہلی پولیس کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ وہاں دھماکے کی کوئی علامت نظر نہیں آئی۔ ڈاگ اسکواڈ اور بم اسکواڈ نے بھی جائے واقعہ کی جانچ کی۔ انہوں نے بتایا، ”ہمیں اب تک کچھ بھی نہیں ملا ہے، ہماری ٹیمیں جانچ کر رہی ہیں۔‘‘

پولیس ذرائع کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج میں دھماکے سے قبل جائے واقعہ کے قریب دو نوجوانوں کو سڑک پر جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ تاہم یہ کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے۔ جائے واقعہ سے ایک صفحے کا ایک خط بھی ملا ہے، جسے فنگر پرنسٹ کی جانچ کے لیے فورینزک لیباریٹری میں بھیج دیا گیا ہے۔

خط میں کیا لکھا ہے؟

دہلی پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ جائے واقعہ سے ”گالی گلوچ‘‘ پر مشتمل ایک صفحے کا ایک خط ملا ہے، جو اسرائیلی سفیر کے نام ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ خط انگلش زبان میں تحریر ہے، جسے غالباً کسی ایسی تنظیم نے بھیجا ہے جس کے نام میں ‘اللہ اور مزاحمت‘ جیسے الفاظ شامل ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ خط میں یہودی، فلسطین اور غزہ کے الفاظ بھی درج ہیں۔

سکیورٹی میں زبردست اضافہ

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے ہی دہلی میں اسرائیلی سفارت خانہ اور دیگر یہودی ادارے اور عمارتیں پہلے سے ہی سخت سکیورٹی میں ہیں۔ آج بدھ کو ایک پولیس افسر نے بتایا کہ قومی دارالحکومت میں ان کی سکیورٹی میں مزید اضافہ کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وسطی دہلی کے پہاڑ گنج علاقے میں چباد ہاؤس اور جیوش کمیونٹی سینٹر کے ارد گرد سکیورٹی حصار مزید مضبوط کر دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ جنوری 2021 میں بھی دہلی میں اسرائیلی سفارت خانے کے قریب ایک کم شدت کا دھماکہ ہوا تھا، جس میں کچھ کاروں کو نقصان پہنچا تھا۔ پولیس کو اس وقت بھی ‘اسرائیلی سفیر کے نام‘ ایک خط ملا تھا۔ اس واقعے کی تفتیش این آئی اے کے سپرد کی گئی تھی تاہم اسے اب تک کوئی تفتیشی کامیابی نہیں ملی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں