عراقی سرزمین ہمسایہ ممالک کیخلاف استعمال نہیں ہونے دینگے: وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی

بغداد (ڈیلی اردو) عراق کے نئے وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ان کے ملک کی سرزمین کو بدلے چکانے اور کسی ہمسایہ یا دوست ملک کے خلاف حملے میں استعمال ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

انھوں نے یہ بات ہفتے کے روز بغداد میں امریکی سفیر ڈوگلس اے سِلیمان سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی ہے۔ امریکی سفیر نے ان سے بات چیت میں خطے میں سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور مصطفیٰ الکاظمی کو یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ امریکا عراق کی امداد جاری رکھے گا۔

ڈوگلس سِلیمان نے یہ بھی کہا کہ امریکی حکومت عراق کو کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں مدد دینے کو تیار ہے۔

مصطفیٰ الکاظمی عراق کی انٹیلی جنس کے سابق سربراہ ہیں اور ماضی میں صحافی بھی رہ چکے ہیں۔

عراقی پارلیمان نے گذشتہ بدھ کو ان کی حکومت کی منظوری دی تھی مگر انھوں نے اپنی حکومتی مدت کا آغاز ایک نامکمل کابینہ کے ساتھ کیا ہے کیونکہ ان کے نامزد متعدد وزراء کو پارلیمان نے مسترد کردیا تھا۔

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایک بیان میں عراق میں نئی حکومت کی تشکیل کا خیرمقدم کیا تھا اور ایران کے تعلق سے عاید پابندیوں میں استثنا میں توسیع کردی تھی تاکہ عراق کی نئے وزیراعظم اور ان کی حکومت پر دباؤ نہ پڑے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق مائیک پومپیو نے نئے عراقی وزیراعظم سے فون پر گفتگو کی تھی، انھیں اپنا منصب سنبھالنے پر مبارک باد پیش کی تھی اور ان سے عراقی عوام کو ایسی خوش حالی اور سلامتی دلانے کے لیے تبادلہ خیال کیا تھا،جس کے وہ حق دار ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں