فلسطين کی آزادی کیلئے لڑنا مذہبی فريضہ ہے، ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای

تہران (ڈیلی اردو) ایران میں رمضان کے الوداعی جمعے کو فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی میں یوم القدس منایا گیا۔ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے فلسطین کی آزادی کی جدوجہد کو مذہبی فریضہ قرار دیا۔

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطین کی آزادی کے لئے لڑنا اسلامی فريضہ‘ ہے۔ یہ تقریر ایران میں ٹیلی وژن پر براہ راست نشر کی گئی۔

انہوں نے مزيد کہا کہ فلسطین کے لئے جاری جدوجہد کا مقصد مکمل فلسطینی سرزمین کی آزادی اور فلسطینیوں کی اپنی آبائی زمین پر واپسی ہے۔

یاد رہے کہ ایران میں ہر رمضان کے آخری جمعے کو یوم القدس منایا جاتا ہے۔ یہ دن 1967ء کی جنگ کی ياد میں منایا جاتا ہے، جس کے نتیجے میں اسرائیل نے مشرقی یروشلم پر قبضہ کر لیا تھا۔ اس کا مقصد اسرائیل کی مخالفت اور فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی ہے۔

ایران میں یہ دن ہر سال ملک گیر سطح پر منایا جاتا ہے اور اس موقع پر تمام شہروں میں ریلیاں نکالی جاتی ہیں۔ اس بار کورونا وائرس کی عالمی وبا کے تناظر میں عوامی سطح پر جلسے جلوسوں پر پابندی عائد ہے تاہم پچھلے ہفتے صدر حسن روحانی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ احتجاج گاڑیوں کی مدد سے ریلی کی شکل میں کیا جائے گا۔

یہ پہلا موقع ہے کہ یوم القدس کے موقع پر ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے باقاعدہ تقریر کی ہے۔ اپنی تقریر میں خامنہ ای نے اسرائیل کے لئے کافی سخت الفاظ استعمال کيے اور اس کا خطے میں ایک سرطان‘ سے موازنہ کیا۔

خامنہ ای اور دیگر ایرانی رہنما کئی مرتبہ یہودی رياست اسرائیل کے خاتمے کی دھمکیاں دے چکے ہیں۔ ماضی میں انہوں نے اس بارے میں خطے میں ایک ریفرنڈم کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

ایران میں یوم القدس منانے کی روايت 1979 میں آیت اللہ روح اللہ خمینی نے شروع کی تھی۔ ایران اسرائیل کو بطور ایک ریاست تسلیم نہیں کرتا اور بیشتر عالمی مسائل کا قصور وار اسرائیل کو ہی قرار دیتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں