افغان صورتحال کے بعد صوبے میں سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے، آئی جی خیبر پختونخوا

پشاور (بیورو رپورٹ) آئی جی خیبر پختونخوا معظم جاہ انصاری نے کہا ہے کہ افغان صورتحال کے بعد صوبے میں سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ خیبر پختونخوا کے آئی جی معظم جاہ انصاری نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ رواں سال 19 ہزار سے زائد سرچ آپریشن کئے گئے۔ خواتین کے حوالے سے نئی ایپ بنائی جا رہی ہے، ہراسگی سے نمٹنے کے لئے ایپ تیار کرلی ہے۔

ایک سال کے دوران 12 پولیو مہم چلائی گئیں۔

کارروائیوں کے دوران 900 کلو آئس سمیت ہیروئن اور چرس بھی پکڑی گئی، 24 سو سے زائد واقعات قتل، مقاتلے اور ذاتی دشمنی کی بناء پر ہوئے۔ جرائم میں کمی کے لیے ابابیل فورس بنانئی گئی، تھانہ کلچر کو تبدیل کرنا مشن تھا جس میں کافی کامیابی ملی، ہر تھانے میں آسان مرکز قائم کئے جارہے ہیں۔

محکمہ انسداد دہشت گردی (CTD) نے رواں سال کے دوران مختلف دہشت گرد کاروائیوں کو بروقت ناکام بناتے ہوئے، 599 دہشت گردوں کو گرفتار کیا جن میں کئی دہشت گردوں کی سر کی قیمت مقرر کی گئی تھی۔ اسی طرح پولیس کے ساتھ مقابلوں میں 110 دہشت گرد مارے گئے۔ اس سال سی ٹی ڈی کی مختلف کاروائیوں کے دوران 2397.91 کلو گرام دھماکہ خیز مواد، 206 ہینڈ گرینیڈ، 05 خود کش جیکٹس، 07 آر پی جی، 31076 ڈیٹونیٹرز اور 37 ایس ایم جیز برآمد کئے گئے۔

رواں سال کے دوران نیشنل ایکشن پلان کے تحت صوبے کے مختلف حصوں میں مجموعی طور پر 19220 سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشنز کئے گئے۔ ان آپریشنز کے دوران 111057 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا اور 24339 عدد مختلف نوعیت کا اسلحہ اور 637636 کارتوس برآمد کیے گئے۔ 305139 مکانات کو چیک کیا گیاجبکہ کرایہ داری فارم کی عدم تکمیل پر 11718 ایف آئی آرز درج کئے گئے۔ اور مہمانوں کی عدم تصدیق کی بناء پر ہوٹلوں کے خلاف 1599 ایف آئی آرز درج کئے گئے۔ رواں سال صوبے بھر میں 77324 سنیپ چیکنگ کے دوران 92081 مشتبہ افراد کو گرفتار کر کے ان سے مختلف قسم کا 15546 عدد اسلحہ اور 600108 کارتوس بر آمد کیے گئے۔ صوبہ بھر میں سیکیورٹی کے غیر تسلی بخش اور نا کافی اقدا مات پر 205 تعلیمی اداروں ،بس اڈوںکے خلاف 51 اور حساس اور غیر محفوظ مقامات کے خلاف 2984 مقدمات درج کئے گئے۔ لاﺅڈ سپیکروں کے غیر قانونی استعمال اور اشتعال انگیز تقاریر پر 846 ایف آئی آرز درج ہوئے جن کے تحت 1022 افراد گرفتار کئے گئے۔ اسی طرح 1784 غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کے خلاف 1487 مقدمات درج کئے گئے۔

اسی طرح غیر قانونی اسلحہ کی برآمدگی کے بارے میں بتایا گیا کہ اب تک 2223 رائفلز، 6744 شاٹ گن، 41823 پستول، 1960899 عدد کارتوس، 3205 کلاشنکوف، 535 کلاکوف، 208 ہینڈ گرینیڈ، 9 عدد سٹین گن، 6 عدد راکٹ لانچر، 56181 ڈیٹونیٹر، 2894 ڈائنامائٹس اور 7 عدد بم برآمد کئے گئے۔

رواں سال فرائض کی ادائیگی کے دوران 48 اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا جبکہ 44 اہلکار زخمی ہوئے۔

ٹریننگ کی مد میں رواں سال مجموعی طور پر 18578 پولیس اہلکاروں کو تربیت سے آراستہ کیا گیا۔ جن میں پولیس کے زیر اہتمام تربیتی سنٹروں میں 5649 لیویز اور خاصہ دار کے اہلکار بھی شامل ہیں۔ جبکہ پاک آرمی کے زیر انتظام ٹریننگ سنٹروں میں 10155 اہلکاروں کو بنیادی تربیت فراہم کی گئی۔ اسی طرح رواں سال پولیس کے مختلف سپیشلائزڈ سکولوں میں 2712 مختلف رینک کے اہلکاروں کو خصوصی تربیت دی گئی۔ جبکہ وقت پولیس اور آرمی کے مختلف تربیتی مراکز میں 8013 پولیس اہلکار زیر تربیت ہیں۔

آئی جی نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے آج دورہ کیا، کوئی بھی غیرقانونی حوالات میں موجود نہیں تھا، روزنامچہ میں کوئی غلط انٹری نہیں تھی، ضم شدہ اضلاع کو مین سٹریم پر لانا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں