افغانستان: طالبان نے اقوام متحدہ کیلئے کام کرنے والے دو صحافیوں کو گرفتار کرلیا

جنیوا (ڈیلی اردو) اقوام متحدہ کیلئے کام کرنے والے دو غیرملکی صحافیوں کو مبینہ طور پر کابل میں حراست میں لے لیا گیا تاہم طالبان نے اس معاملے سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔

اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے پناہ گزین (یواین ایچ سی آر) کے مطابق یو این کے اسائنمنٹ پرکابل میں موجود دو غیرملکی صحافیوں اوران کے ساتھ کام کرنے والے دیگر افغان افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔

یو این ایچ سی آر کا کہنا ہے کہ صورتحال کو حل کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔

صحافی کی اہلیہ کا بیان

ایک صحافی اینڈریو کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ وہ کابل میں یو این ایچ سی آر کیلئے کام کر رہے تھے، صحافی اینڈریو کی حفاظت کیلئے فکر مند ہیں، فوری رہائی چاہتے ہیں۔

دوسری جانب طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ افغان حکام معاملے کا جائزہ لے رہے ہیں اوراس بات کی تصدیق کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ان صحافیوں کو حراست میں لیا گیا ہے یا نہیں۔

صحافیوں کے خلاف طالبان کی کارروائی

صحافیوں کی بین الاقوامی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس(سی پی جے) نے طالبان سے صحافیوں کو فوراً رہا کرنے کی اپیل کی ہے۔

سی پی جے کے ایشیا پروگرام رابطہ کار اسٹیون بٹلر کا کہنا تھا،”اقوام متحدہ پناہ گزین ایجنسی کے ساتھ کام کرنے والے دو صحافیوں کو حراست میں لیاجانا مجموعی طور پر پریس کی آزادی کی صورتحال میں پستی اور صحافیوں پر ہونے والے حملوں میں اضافے کا ثبوت ہے۔‘‘

اس ماہ کے شروع میں رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے اطلاع دی تھی کہ کم از کم 50 میڈیا کارکنوں کو پولیس یا طالبان کی خفیہ ایجنسی نے گرفتار کیا یا حراست میں لیا ہے۔

سی پی جے کا کہنا ہے کہ صحافیوں کو گرفتار کرکے بعض اوقات کئی گھنٹے اور یہاں تک کہ ایک ہفتے جیلوں میں رکھا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں