کراچی میں ہونے والے دھماکوں میں بھارتی خفیہ ایجنسی ‘را’ کے ملوث ہونے کا انکشاف

کراچی (ڈیلی اردو) کراچی میں ہونے والے تینوں دھماکوں میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

دھماکے سے متعلق قانون نافذ کرنے والے ادارے کی تجزیاتی رپورٹ میں اہم انکشافات ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق والے تینوں دھماکوں میں بھارتی خفیہ ایجنسی را ملوث ہے، صدر اور بولٹن مارکیٹ دھماکوں میں تین دہشتگرد گروہوں نے ایک دوسرے کی معاونت کی، متحدہ لندن کے سلیپر سیل سے ریکی کا کام لیا جارہا ہے۔

اس حوالے سے رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا کہ ماضی میں اس طرح کے بم بنانا کالعدم بی ایل اے کا طریقہ رہا ہے، بم نصب کرنے اور دھماکے میں کالعدم ایس آر اے کی مدد لی گئی ہے، دھماکوں کا مقصد قانون نافذ کرنے والوں کے ساتھ تجارتی علاقوں کو نشانہ بنانا ہے۔

گزشتہ روز کراچی کے علاقے کھارادر میں سوموار کی رات ایک بم دھماکے میں ایک خاتون ہلاک جب کہ تین پولیس اہلکاروں سمیت 13 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ چار دن قبل جمعرات کی رات کو تقریباً 11 بجے کراچی کے ایک مصروف علاقے، یونائیٹڈ بیکری اور مرشد بازار کے قریب، بم دھماکہ ہوا تھا جس میں ایک شخص ہلاک اور 13 زخمی ہوئے تھے۔ اس واقعے میں بھی دھماکہ خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب تھا جس کی ذمہ داری سندھو دیش لبریشن آرمی نے قبول کی تھی۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس واقعےاور رات کو ہونے والے دھماکے میں مماثلت پائی جاتی ہے تاہم ابھی تک اس کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی۔

کراچی میں ایک ماہ میں یہ دہشت گردی کا تیسرا واقعہ ہے۔ 26 اپریل کو جامعہ کراچی میں کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے باہر چینی اساتذہ کی وین کو خاتون خود کش حملہ آور نے نشانہ بنایا تھا جس میں تین چینی باشندوں سمیت ایک ڈرائیور ہلاک اور ایک چینی زخمی ہوا تھا۔ اس واقعے کی ذمہ داری بی ایل اے (بلوچستان لبریشن آرمی مجید بریگیڈ) نے قبول کی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں