سوات: سی ٹی ڈی کبل پولیس اسٹیشن میں مبینہ خودکش دھماکا، 15 افراد ہلاک، 65 سے زائد زخمی

سوات + اسلام آباد (ڈیلی اردو/بی بی سی)صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع سوات کے علاقے کبل میں واقع کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) میں ہونے والے مبینہ خودکش دھماکے میں کم از کم 15 افراد کے ہلاک اور 65 زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔

ابتدائی معلومات کے مطابق دھماکا رات 8 بج کر 20 منٹ پر تحصیل کبل کے کبل تھانے کے اندر ہوا، تھانے کی عمارت کے علاوہ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ اور تھانے کے اندر واقع مسجد کی عمارتیں بھی گر گئیں۔

ڈی پی او سوات شفیع اللہ گنڈا پور نے ڈیلی اردو کو بتایا کہ یہ دھماکا ’خودکش حملہ‘ ہے۔

دھماکے کے فوری بعد جائے وقوع پر آگ بھڑک اٹھی، دھماکے کی شدت کے باعث قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔

ڈی پی او کا کہنا ہے کہ منہدم عمارتوں کے نیچے 20 کے قریب پولیس اہلکار ملبے تلے دب گئے تھے جبکہ زخمیوں کو سیدو شریف ٹیچنگ ہسپتال پہنچایا گیا۔

ڈی آئی جی سی ٹی ڈی خالد سہیل کے مطابق تھانہ سی ٹی ڈی کبل میں 2 دھماکے ہوئے، تھانے میں اسلحہ اور مارٹر گولے بھی موجود تھے، ممکن ہے مارٹرگولے پھٹنے سے دھماکے ہوئے ہوں، خودکش دھماکا بھی ہو سکتا ہے۔

سوات پولیس کے مطابق کبل میں سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکے سے پولیس اہلکاروں سمیت 15 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ 45 زخمی افراد کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

سوات دھماکے میں 12 افراد ہلاک، 45 زخمی، ریسکیو 1122

ترجمان ریسکیو 1122 کے مطابق کبل میں واقع سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکے سے اب تک بارہ افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔ جبکہ 65 زخمیوں کو طبی امداد کے لیے سیدو شریف ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ دھماکے کے بعد علاقے کو سیکیورٹی اہلکاروں نے گھیرے میں لے لیا ہے۔

سوات میں طبی ایمرجنسی نافذ

خیبر پختونخوا کے محکمہ صحت کے ایک نوٹیفیکیشن کے مطابق سوات دھماکے کے بعد ضلعے بھر میں میڈیکل ایمرجنسی نافذ کی گئی ہے اور تمام ڈاکٹروں و طبی عملے کو الرٹ رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔

ریجنل بلڈ سنٹر سوات کو فوری طور پر ہسپتالوں میں خون اور خون کی اشیاء فراہم کرنے کے لیے متحرک کیا گیا ہے۔

صوبائی حکام کے مطابق، ضلع سوات کے تمام اسپتالوں میں دوائیں جمع کر دی گئی ہیں، تمام طبی اور پیرامیڈیکس کے علاوہ معاون عملہ دستیاب اور اچھی طرح سے لیس ہے۔

ادھر سرکاری چینل پی ٹی وی کے مطابق ڈی ایس پی عطا اللہ کا کہنا ہے کہ متعدد افراد زخمی ہونے کا خدشہ ہے تاہم ہلاکتوں اور زخمیوں کی مجموعی تعداد فی الحال معلوم نہیں۔

کبل میں سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکے سے 12 پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق

ترجمان سوات پولیس نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ کبل میں سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکے سے پولیس اہلکاروں سمیت 12 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ 40 زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

تاحال دھماکے کی نوعیت معلوم نہیں کی جاسکی اور نہ ہی کسی مسلح گروہ نے اب تک اس کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر شفیع اللہ گنڈاپور نے مقامی صحافیوں کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکہ سی ٹی ڈی پولیس اسٹیشن کی عمارت کے اندر ہوا۔

ادھر نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اعظم خان نے آئی جی پولیس کو ہدایت دی ہے کہ زخمیوں کو فوری مکمل طبی امداد فراہم کی جائے اور امن و امان برقرار رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں۔

ادھر مقامی صحافیوں نے بتایا ہے کہ تھانے اور اس علاقے میں بم ڈسپوزل سکواڈ کے اہلکار سرچ کر رہے ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا کہیں اور بھی دھماکہ خیز مواد نصب ہے۔ ان کے مطابق دھماکے سے تھانے کی عمارت منہدم ہو گئی ہے اور ساتھ مسجد کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

مقامی لوگوں نے بتایا ہے کہ کبل میں سی ٹی ڈی تھانے میں تین دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں لیکن پولیس کی جانب سے اب تک اس بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا جا رہا۔ سوات پولیس کے مطابق وااقعے کی نوعیت کو دیکھا جا رہا ہے اور مکمل تحقیق کے بعد بیان جاری کیا جائے گا۔

سوشل میڈیا پر بعض صارفین نے نشاندہی کی ہے کہ علاقے میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہوئی ہے جبکہ امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں