سوات کے علاقے کبل میں دھماکے سے ہلاکتوں کی تعداد 17ہو گئی، پولیس

سوات (ڈیلی اردو/بی بی سی) صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع سوات میں دھماکے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 17ہوگئی ہے۔

سوات پولیس کے ترجمان ناصر اقبال کریمی کے مطابق ’ہلاک ہونے والوں میں پولیس اہلکار شامل ہیں جبکہ پانچ میتوں کی شناخت کا عمل جاری ہے۔

پولیس ترجمان کے مطابق ’تین سویلین میں دو بچے اور ایک خاتون شامل ہیں۔‘

ترجمان پولیس کے مطابق ’51 زخمیوں میں سے 47 پولیس اہلکار ہیں جبکہ چار سویلین شامل ہیں۔‘

پولیس کے مطابق ’عمارت کے ساتھ ملحقہ گھر کو بھی نقصان پہنچا ہے جن کی وجہ سے ان کی اموات ہوئی ہیں ۔‘

کبل دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کی میتیوں کی آبائی علاقوں میں منتقلی کا عمل جاری گاؤں منتقل

سی ٹی ڈی تھانہ کبل دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کی میتوں کو ان کے علاقوں تک منتقلی کا عمل جاری ہے۔

ترجمان ریسکیو 1122 کے مطابق ہلاک ہونے والوں کی میتیں ملاکنڈ، بونیر، شانگلہ، چترال، مردان اور ضلع سوات منتقل کی جا رہی ہیں جہاں ان کے آبائی گھر واقع ہیں۔

ترجمان کے مطابق میتوں کو ریسکیو 1122کی ایمبولنسیز میں ان کے آبائی علاقوں کو منتقل کیا جا رہا ہے۔

کبل دھماکا: سکیورٹی فورسز اور ریسکیو ورکرز کا ’آخری سرچ آپریشن‘ جاری

ریسکیو 1122 کے مطابق کبل میں سی ٹی ڈی تھانے میں اس وقت جائے وقوعہ پر آخری سرچ آپریشن جاری ہے۔ جس میں ریسیکو، پولیس اور فوج کے اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔ پولیس کا بم ڈسپوزل اسکواڈ کا عملہ بھی موجود ہے۔

امدادای کاروائیوں میں ریسکیوکے 100 سے زائد اہلکار حصہ لے رہے ہیں جبکہ ہیوی مشینری سے مدد لی جا رہی ہے۔

ریسکیو 1122 کے مطابق امدادی سرگرمیوں میں ریسکیو شانگلہ اور سوات کی ٹیمیں شامل ہیں۔

ترجمان ریسکیو 1122 نے بیان میں کہا ہے کہ ملبہ مکمل کلیئر ہونے تک اپریشن جاری رہیے گا۔

دہشتگردی کے شواہد نہیں ملے

سوات کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر نے اپنے تازہ ترین بیان میں کہا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق اس دھماکے میں کسی طرح کی دہشتگردی کے شواہد نہیں ملے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تھانے کے اندر دھماکہ خیز مواد موجود تھا جو پھٹ گیا اور بڑے دھماکے کا سبب بنا۔

’’ بدقسمتی سے سی ٹی ڈی کے پرانے آفس میں یہ دھماکہ ہوا ہے۔ میں ابھی وہاں سے ہو کر آ رہا ہوں۔ سر دست ہمیں اس میں خوکش یا دہشت گرد حملے کا عنصر نہیں لگ رہا۔ وہاں عمارت میں ہمارا اسلحہ پڑا ہوا تھا وہاں کسی غفلت کی وجہ سے دھماکہ ہوا ہے۔ تاہم ہم حتمی نتیجہ نہیں اخذ کر رہے، یہ ابتدائی تحقیقات ہیں۔‘‘

انہوں نے بتایا کہ دھماکے میں سی ٹی ڈی کے دو عہدیدار بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔

’’ اس میں دو سی ٹی ڈی کے آفیشل اور چار سویلین مارے گئے۔ ہمارے 18 آفیشل اس میں زخمی ہیں‘‘

اب تک موصول ہونے والی خبروں کے مطابق اب زخمیوں کی کل تعداد 43 ہو گئی ہے جب کہ 8 کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔

ریجنل بلڈ سنٹر سوات کو فوری طور پر اسپتالوں میں خون اور خون کی اشیاء فراہم کرنے کے لیے متحرک کیا گیا ہے۔

صوبائی حکام کے مطابق، ضلع سوات کے تمام اسپتالوں میں دوائیں جمع کر دی گئی ہیں، تمام طبی اور پیرامیڈیکس کے علاوہ معاون عملہ دستیاب اور اچھی طرح سے لیس ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں