روسی پارلیمنٹ نے فوج میں مجرموں کی بھرتی کی حمایت کردی

ماسکو (ڈیلی اردو/رائٹرز/وی او اے) روس کی پارلیما ن کے ایوان زیریں نے بدھ کے روز ایک بل کی ابتدائی منظوری دیدی جس کے تحت روسی وزارت دفاع کو یہ اجازت مل جائے گی کہ وہ یوکرین کی جنگ میں لڑنےکے لئے مشتبہ یا قصور وار مجرموں کو بھرتی کر سکے۔

روس یوکرین کے ساتھ اپنی جنگ کو ’خصوصی فوجی آپریشن ‘ کا نام دیتا ہے جسے شروع ہوئے اب پندرہ ماہ ہو چکے ہیں ۔ ماسکو کی افواج کو اس لڑائی میں بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے اور اب وہ اس جاری جنگ کے لئے مزید فوجی بھرتی کرنے کی کوشش کر رہا ہے جسے دوسری عالمی جنگ کے بعد یورپ کی سر زمین کی سب سے بڑی لڑائی کہا جا رہا ہے۔

ایوان زیریں یا دوما کے ڈیٹا بیس کے مطابق قانون میں مجوزہ ترمیم کے تحت کسی بھی ایسے شخص کے ساتھ کانٹریکٹ کیا جا سکتا ہے جس کی کسی جرم میں ملوث ہونے کی بنا پر تفتیش کی جا رہی ہے ، اس کا مقدمہ عدالت میں زیر سماعت ہے یا اسے قصور وار قرار دیا جا چکا ہے۔

ایسے افراد اس کانٹریکٹ کے اہل نہیں ہیں جنھیں جنسی جرائم، بغاوت ، دہشت گردی یا انتہا پسندی کے الزامات پر قصور وار قرار دیا جا چکا ہے۔

اس کانٹریکٹ پر دستخط کرنے والے ان افراد کو اپنی قانونی سزا سے استثنیٰ دیا جا سکتا ہے جنہوں نے اپنا کانٹریکٹ مکمل کرلیا ہے یا پھر جنگی مہارت کی بنا پر ایوارڈ حاصل کیا ہے۔

ویگنر گروپ کو اس سے پہلے اجازت تھی کہ یوکرین کی لڑائی میں حصہ لینے کے لئے جیلوں سے قصورواروں کو بھرتی کر لے، تاہم اس گروپ نے فروری میں کہا کہ وہ اس طریق کار کو ختم کر چکا ہے۔

جیل میں قیدیوں کے حقوق کے سرگرم کارکن کہتے ہیں کہ روس کی وزارتِ دفاع نے یہ کام سنبھال لیا ہے۔ تاہم وہ قانون میں کچھ ترامیم کے خواہاں ہیں۔

دوما میں جن نئی تبدیلیوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے ان کے تحت ان افراد کو بھرتی میں شامل نہیں کیا جارہا جو پہلے ہی سزا کاٹ رہے ہیں۔ وزارت دفاع نے اس بارے میں کوئی بیان نہیں دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں