پاکستان کیلئے جاسوسی کے الزام میں بھارتی وزارت خارجہ کا ملازم گرفتار

نئی دہلی (ڈیلی اردو/ڈی پی اے) بھارتی وزارت خارجہ میں کام کرنے والے گرفتار ملازم پر پاکستان کے ساتھ جی 20 سے متعلق خفیہ راز شیئر کرنے کا الزام ہے۔ اس سے قبل محکمہ دفاع کے ایک سائنس دان کو بھی پاکستان کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

بھارت میں پولیس نے وزارت خارجہ میں کام کرنے والے ایک سرکاری ملازم کو پاکستان کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ دہلی کے مضافاتی شہر غازی آباد کی پولیس نے انٹیلیجنس بیورو (آئی بی) کی معلومات کی بنیاد پر نوین پال نامی شخص کو گرفتار کیا۔

حکام کے مطابق نوین پال بھارتی وزارت خارجہ میں عارضی ملازم کے طور پر کام کرتے تھے۔ ان سے غازی آباد کی پولیس اور آئی بی کے اہلکار ایک ساتھ پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔

معاملہ کیا ہے؟

نوین پال پر جی 20 کی میٹنگز کی تفصیلات کے ساتھ ہی بعض دیگر خفیہ معلومات بھی پاکستان میں ایک نامعلوم شخص کے ساتھ شیئر کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

اس تعلق سے بھارتی ذرائع ابلاغ میں سرکاری حکام کے حوالے سے جو خبریں شائع ہوئی ہیں، اس کے مطابق مذکورہ شخص نے مبینہ طور پر کراچی سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کے ساتھ واٹس ایپ پر خفیہ معلومات شیئر کیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ خاتون کے واٹس ایپ اکاؤنٹ سے منسلک ورچوئل فون نمبر بھارتی ریاست یو پی کے ضلع بریلی کا معلوم ہوتا تھا، لیکن جب اس کی تفتیش کی گئی تو اس کے آئی پی ایڈریس کا سراغ پاکستان کے شہر کراچی سے نکلا۔

وزارت خارجہ کے حکام کا کہنا ہے کہ ملزم نے مبینہ طور پر بھارت سے متعلق، ”متعدد خفیہ معلومات، اہم دستاویزات اور جی 20 سے متعلق ہونے والی میٹنگز کی تفصیلات واٹس ایپ کے ذریعے کراچی میں ایک شخص کے ساتھ شیئر کیں۔”

انہوں نے مزید بتایا کہ نوین پال کے فون سے برآمد ہونے والے دستاویزات ایک ”خفیہ” نام کی فائل میں موجود تھے۔

پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ ریاست راجستھان سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون نے یو پی آئی پلیٹ فارم سے مسٹر پال کے ساتھ کچھ مالی لین دین بھی کیا اور تفتیشی ایجنسی اس خاتون کو بھی تلاش کر رہی ہے۔

پاکستان کیلئے مبینہ جاسوسی کرنے والوں کی گرفتاریاں

مئی کے اوائل میں حکام نے بھارت کے لیے دفاعی ساز و سامان اور میزائل بنانے والے معروف ادارے ڈی آر ڈی او سے تعلق رکھنے والے ایک سائنس دان کو مبینہ جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ ان پر بھی پاکستان کو خفیہ معلومات فراہم کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

مہاراشٹر کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ کا کہنا ہے کہ پونے میں رہنے والے ڈی آر ڈی او کے سائنسدان پردیپ کورولکر نے پاکستان میں مقیم ایک خاتون انٹیلیجنس آپریٹر کے ساتھ بھارتی میزائل، ڈرون اور روبوٹکس پروگراموں سے متعلق حساس نوعیت کی معلومات شیئر کی تھیں۔

اس سلسلے میں 30 جون کو فرد جرم عائد کی گئی، جس میں اے ٹی ایس نے دعوی کیا کہ اس نے بھارتی سائنسدان اور پاکستانی آپریٹو کے درمیان ہونے والی ”دھماکہ خیز” چیٹنگ کا پتہ لگایا ہے۔

حکام کے مطابق 60 سالہ کرولکر ڈی آر ڈی او میں محکمہ ‘ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ’ کے ڈائریکٹر تھے اور اسی دوران انہوں نے اس خاتون کے ساتھ، ” گہرے تعلقات قائم کرنے کے لیے” حساس معلومات شیئر کیں۔

چارج شیٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ کرولکر اپنے کام سے متعلق شیخی بگھارنا پسند کرتے تھے اور ایک بار جب خاتون پاکستانی آپریٹو نے ان سے پوچھا کہ کیا میزائل اگنی-6 لانچر کا تجربہ کامیاب رہا ہے؟ تو اس کے جواب میں انہوں نے کہا: ”یہ لانچر تو میرا ڈیزائن ہے بے بی،… یہ تو ایک بڑی کامیابی تھی۔”

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ معروف سائنسدان کرولکر بھارت کی سخت گیر ہندو تنظیم آر ایس ایسے سے کافی قریب رہے ہیں اور تنظیم کے کئی رہنماؤں کے ساتھ ان کے دیرینہ تعلقات کی بھی خبریں آتی رہی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں