پشاور: رواں سال 255 دہشت گرد ہلاک اور 726 گرفتار کئے گئے، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمران شاہد

پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) پشاور عمران شاہد نے کہا ہے کہ ایف آئی آر اور تفتیش کے عمل کو احسن طریقے سے نمٹا رہے ہیں۔

پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران عمران شاہد نے کہا کہ دہشت گردی واقعات میں 98 ملزمان کی درخواستیں مسترد ہوچکی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بہترین تفتیش پر عدالتوں نے کسٹڈی کے دن 7 سے بڑھا کر 40 دن کردیے ہیں۔

ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے یہ بھی کہا کہ رواں سال دہشت گردی کے واقعات کی ایک ہزار 93 ایف آئی آرز درج کی گئیں، جنوبی اضلاع میں دہشت گردی کے واقعات بڑھے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ جنوبی اضلاع افغانستان سرحد سے متصل ہیں، اس لیے وہاں دہشت گردی کے زیادہ واقعات ہو رہے ہیں۔

عمران شاہد نے کہا کہ غیرقانونی مقیم افغان مہاجرین کی واپسی کے بعد دہشت گردی اور جرائم میں کمی ہوئی، رواں سال 2095 دہشت گردوں کےخلاف مقدمات درج ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ رواں سال 726 دہشت گرد گرفتار ہوچکے ہیں، پولیس اور سیکورٹی فورسز کے ساتھ مقابلوں میں 255 دہشت گرد ہلاک ہوچکے ہیں۔

ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے کہا کہ حکومت نے ملزمان کو ٹریس کرنے کے لیے جدید آلات دیے ہیں، جن سے آنے والے دنوں میں دہشت گردی سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہر ریجن میں خصوصی ٹیمیں بنا کر جدید ہتھیاروں سے لیس کیا گیا ہے، بھتا خور کاروباری شرح کے مطابق ایک لاکھ سے کروڑوں روپے بھتا مانگتے ہیں۔

عمران شاہد نے مزید کہا کہ سی ٹی ڈی میں افسران کی کمی ہے اس کے باوجود ایف آئی آر اور تفتیش کے عمل کو احسن طریقے سے نمٹا رہے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ رواں سال دہشت گردی کے واقعات میں 184 افسران اور اہلکار ہلاک جبکہ 408 زخمی ہوئے جبکہ صوبے میں دہشت گردوں کے خلاف 2 ہزار 24 آپریشن ہوئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں