اسلام آباد میں موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے سپاہ صحابہ کا اہم رہنما مولانا مسعود الرحمٰن ہلاک

اسلام آباد (ڈیلی اردو) پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کالعدم تنظیم سپاہ صحابہ پاکستان کے ترجمان، سنی علما کونسل کے سینئر رہنما اور ڈپٹی سیکریٹری جنرل مولانا مسعود الرحمن عثمانی قاتلانہ حملے میں ہلاک ہو گئے۔

پولیس کے مطابق اسلام آباد میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے مسعود الرحمٰن عثمانی پر فائرنگ کی جس سے وہ شدید زخمی ہو گئے۔

فائرنگ کا واقعہ تھانہ کھنہ کی حدود میں غوری ٹاؤن میں پیش آیا جبکہ زخمی مولانا مسعود الرحمن عثمانی کو پمز ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ مولانا مسعود الرحمن عثمانی سربراہ لشکر جھنگوی ریاض بسرا کا کا قریبی ساتھی تھا۔ دونوں کا تعلق پنجاب کے ضلع سرگودھا سے تھا۔

اسلام آباد پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سی سی ٹی وی کی مدد سے ملزمان کا سراغ لگایا جارہا ہے اور ملزمان کو جلد گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔

واقعہ کے خلاف پمز ہسپتال کے اندر اور باہر سنی علما کونسل کے کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی، جس نے واقعہ کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

صورت حال پر قابو پانے کے لیے پمز ہسپتال میں پولیس کے اعلیٰ افسران اور اہلکاروں کی بڑی تعداد کے علاوہ ڈپٹی کمشنر سمیت دیگر انتظامی افسران بھی موجود تھے۔

یاد رہے کہ ریاض بسرا، ملک اسحاق، غلام رسول شاہ اور اکرم لاہوری نے جنوری، 1996 میں لشکر جھنگوی گروپ بنایا۔

واضح رہے کہ سن 1996ء میں سپاہ صحابہ سے ٹوٹ کر لشکرِ جھنگوی کی بنیاد رکھی گئی تھی۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ لشکر جھنگوی کے مختلف گروپ سامنے آتے گئے جن میں لشکرِ جھنگوی العالمی سمیت اکرم لاہوری گروپ، آصف چھوٹو گروپ، نعیم بخاری گروپ، قاری ظفر گروپ، قاری شکیل گروپ اور فاروق بنگالی گروپ جیسے سات گروپ شامل ہیں۔یہ گروپ ملک بھر میں اور خصوصاً کراچی اور کوئٹہ میں سرگرم رہے۔

پاکستان میں خصوصاََ شیعہ اور ہزارہ آبادیوں کو جس طرح نشانہ بنایا گیا یہ اس بات کی جانب اشارہ ہے کہ پاکستان میں فرقہ پرستی کے رجحانات کافی گہرے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں