سعودی عرب میں پہلا شراب خانہ کھولنے کی تیاری مکمل

ریاض (ڈیلی اردو/رائٹرز) سعودی حکومت نے تاریخ میں پہلی بار ملک میں شراب خانہ کھولنے کی تیاریاں شروع کردیں۔

عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق سعودی حکومت نے دارالحکومت ریاض میں ملک کا پہلا الکحل اسٹور کھولنے کی تیاریاں شروع کردی ہیں جو خصوصی طور پر غیر مسلم سفارت کاروں کیلئے کھولا جائے گا۔

رائٹرز کو ان منصوبوں سے واقف ایک ذریعہ نے بتایا ہے کہ یہ اسٹور آئندہ چند ہفتوں میں کھلنے کی امید ہے جو ریاض کے ڈپلومیٹک کوارٹر میں واقع ہوگا۔

صارفین کو شراب کی خریداری کیلئے موبائل ایپ کے ذریعے اندراج کرانا ہوگا اور وزارت خارجہ سے کلیئرنس کوڈ حاصل کرنا ہوگا، صارفین کو اُن کے ماہانہ کوٹے کے مطابق شراب فراہم کی جائے گی۔

ذرائع نے بتایا کہ اس اسٹور کو صرف غیر مسلموں تک “سختی سے محدود” رکھا جائے گا تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کہ آیا سفارتکاروں کے علاوہ دیگر غیر مسلم تارکین وطن کو اسٹور تک رسائی حاصل ہوگی یا نہیں۔

سعودی حکومت نے رائٹرز کی اس خبر پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

خیال رہے کہ سعودی عرب میں اسلامی قوانین سختی سے نافذ ہیں البتہ اب سعودی حکومت محمد بن سلمان کی قیادت میں ’’وژن 2030‘‘ کے تحت معاشی اور سماجی اصلاحات کر رہی ہے جس میں ملک کو غیر مذہبی سیاحت کے لیے کھولنا، کنسرٹس اور خواتین کو گاڑی چلانے کی اجازت سمیت دیگر اقدامات شامل ہیں۔

واضح رہے کہ 1952 میں سعودی عرب میں شاہ عبدالعزیز کے ایک بیٹے نے نشے میں دھت ہو کر، غصے میں آکر ایک برطانوی سفارت کار کو گولی مار کر ہلاک کردیا تھا، جس کے بعد سے سلطنت میں شراب نوشی کی ممانعت ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں